وحدت نیوز(اسلام آباد) وائس چیئرمین مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ سید احمد اقبال رضوی کی سربراہی میں ایک اعلیٰ سطحی وفد کی سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے پارلیمانی امور کے چیئرمین سینیٹر تاج حیدر سے ملاقات، متنازعہ ترمیمی بل 2021ء کے حوالے سے ملت پاکستان کے تحفظات سے آگاہ کیا ۔
ملاقات میں وائس چیئرمین ایم ڈبلیو ایم علامہ سید احمد اقبال رضوی نے کہا کہ یہ متنازعہ بل ملک میں فرقہ وارانہ انتشار کا باعث بنے گا ہم ملک میں فرقہ وارنہ بنیادوں پر قانوں سازی کو مسترد کرتے ہیں، اس قانون سازی سے مذہبی ہم آہنگی اور رواداری کی مجموعی فضاء خراب ہونے کے شدید خدشات پیدا ہو گئے ہیں لہذا گزارش کرتے ہیں دونوں معزز ایونوں کے ممبران اس بل کے زریعے کی جانے والی قانون سازی پر تمام مسالک کو پہلے اعتماد میں لیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر متنازعہ ترمیمی بل میں ترامیم اس ضمن کی جاتیں کہ جس سے اس کے ناجائز استعمال کے راستے مسدود ہوتے تو ملک کے لیے یہ زیادہ فائدہ مند ثابت ہوتا چہ جائیکہ اس میں ترامیم کر کے سزاؤں میں اضافہ کردیا گیا ہے جو کہ اس بل کے غلط استعمال کی راہ مزید ہموار کرنے کے مترادف ہے جس میں توہین اور صحابی کی واضح تعریف اور حدود وقیود کو بھی مشخص نہیں کیا گیا۔
گفتگو میں ملت جعفریہ پاکستان کے ملک میں اتحاد و وحدت کے کردار پر بھی گفتگو ہوئی جسے سینیٹر تاج حیدر کی طرف سے سراہتے ہوئے اس حوالے سے اپنے مکمل تعاون اور کردار ادا کرنے کی یقین دہائی کرائی گئی۔ وفد نے فوجداری ترمیمی بل کے حوالے سے سینیٹر تاج حیدر کو چیئرمین مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ راجا ناصر عباس جعفری کا خصوصی خط بھی پہنچایا۔ وفد میں مجلس علماء شیعہ پاکستان کے مرکزی صدر علامہ سید حسنین عباس گردیزی، مرکزی جنرل سیکرٹری مجلس وحدت مسلمین پاکستان سید ناصر عباس شیرازی ایڈووکیٹ اور مرکزی سیکرٹری سیاسیات سید اسد عباس نقوی شامل تھے۔