وحدت نیوز (کوئٹہ) اجتماعی ترقی اور خوشحالی کیلئے جن معاشرتی خوبیوں کی ضرورت ہوتی ہے، ان میں ایک بنیادی بات یہ ہے کہ لوگ ایک دوسرے پر اور اپنے اداروں پر بھروسہ کر سکیں،ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکریٹری امور تبلیغات علامہ اعجاز حسین بہشتی نے کوئٹہ کے پانچ روزہ دورے کے موقع پر مختلف عوامی اور تنظیمی اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم اس دولت کی تو بہت بات کرتے ہیں جس کی ایک مادی حیثیت ہے ، لیکن ایک دولت وہ بھی ہوتی ہے جو بینکوں میں نہیں رکھی جا سکتی ہے اور جس کا رشتہ ہماری اجتماعی اور انفرادی زندگی سے ہوتا ہے کسی بھی ملک یا معاشرے کی معیشت کی بنیاد چند سماجی اصولوں اور طریقوں پر ہوتی ہے ، جہاں تک اعتماد کا معاملہ ہے تو اس کا اطلاق صرف سیاسی پر نہیں ہوتا ۔ ہماری اجتماعی زندگی میں بھروسے اور اعتماد کی کمی اتنی پھیل گئی ہے کہ ایماندار اور نیک لوگ اپنے اپنے شعبوں میں خود کو اس کیلئے موزوں نہیں سمجھتے۔
پاکستان سے اگر کرپشن، بدعنوانی کے کلچر کو ختم کرنا ہے تو یہ کام مذہب کے زریعے آسان ہوجاتا ہے ۔ کیونکہ مذہب بنیادی طور پر نیکی اور پاکیزگی کی تلفین کرنا ہے ۔ اس کے باوجود ہمارے معاشرے میں ہر طرح کی گندگی موجود ہے کیونکہ ہمارے معاشرے میں صرف بھروسے اور اعتماد کی کمی نہیں ہے۔برداشت کی اس سے بھی زیادہ کمی ہے ، یہ سوچ کر دکھ ہوتا ہے کہ کیسی کیسی محرومیوں کو ہم قبول کر لیتے ہیں اور کیسی کیسی باتوں پر پورا ملک، پورامعاشرہ غلیظ و غضب کا شکار ہوجاتا ہے ۔ بات ایمان اور یقین کی ہے ۔ یقین کا اظہار ہمارے کردار سے ہونا چاہئے۔ ہمیں ہر آزمائش میں صبر و برداشت سے کام لینا چاہئے۔ اللہ کی نافرمانی سے رک جانا صبر ہے۔ نئی نسل کو فکری بنیادوں پر منظم کرنا ہوگا۔