وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے سانحہ پشاور کے ایک سال مکمل ہونے پر اپنے ایک پیغام میں کہا ہے 16 دسمبر پاکستان کی تاریخ کا ایک سیاہ دن ہے۔ آرمی پبلک سکول پشاور کے معصوم بچوں کو دہشت گردی کا نشانہ بنا کردہشت گردوں نے بین الاقوامی سطح پر پاکستان کا چہرہ مسخ کرنے کی ناکام کوشش کی۔عالمی میڈیا نے پاکستان کو ایک ایسی غیر محفوظ ریاست جہاں دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہیں ہیں ثابت کرنے کے لیے ایڑی چوٹی کا زور لگایا،آرمی پبلک اسکول کے معصوم شہداءنے مردہ ضمیرعوام اور سیاسی وعسکری قیادت کو جھنجھوڑاکر رکھ دیا، ضرب عضب کے نام پر شروع کیے جانے والے آپریشن کے دائرہ کار کو اگر وسعت دی جاتی تو دہشت گردی کے خلاف جنگ کے نتائج زیادہ موثر ثابت ہوتے۔ ملکی مفاد سے متصادم مسلح جتھوں کو محض واصل جہنم کرنے سے کبھی بھی مقاصد نہیں حاصل ہوں گے۔ اس طرح دہشت گردی کے واقعات میں کمی تو آ سکتی لیکن دہشت گردوں کا مکمل خاتمہ نہیں ہو سکتا۔ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے ان اداروں کے خلاف بھی ایکشن لیے جانا از حد ضروری ہے جہاں ان عناصر کی فکری تربیت کی جارہی ہے۔وہ مدارس دہشت گردی کی بنیادی درس گاہیں ہیں جہاں فرقہ واریت کا نصاب پڑھایا جاتا ہے۔ کالعدم تنظیموں کے فعال اراکین دہشت گردوں کے معاون ہیں ان کی سرگرمیوں پر کڑی نظر رکھی جائے۔ ان سیاسی شخصیات کوعبرت کا نشانہ بنایا جائے جو کالعدم جماعتوں کے سہولت کار کے طور پر ان کی سرپرستی کرتی ہیں ۔حکومت ریاستی اداروں کو انتقامی کاروائیوں اور غنڈہ گردی کے لیے استعمال کرنا چھوڑ دے۔ محب وطن اور ملک دشمن عناصر میں امتیاز روا رکھا جائے شیڈول فور اور نیشنل ایکشن پلان کے نام پر بے گناہ افراد کے خلاف مقدمات بنا کر دہشت گردی کے خلاف جنگ کو کامیاب قرار نہیں دیا جا سکتا ۔