وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے سانحہ پارہ چنار کے خلاف ملک بھر میں مظاہروں کا اعلان کر دیا ہے۔ دہشت گردی کی حالیہ لہر اور حکومتی بے حسی کے خلاف 18 دسمبر بعد از نماز جمعہ ملک کے تمام بڑے شہروں میں احتجاجی جلوس اور ریلیاں نکالی جائیں گی۔احتجاج کا یہ سلسلہ اس وقت تک جاری رہے گا جب تک حکومت ملت تشیع کے تحفظ اور دہشت گردی کے خاتمے کے لیے موثرلائحہ عمل کا اعلان نہیں کرتی۔ تمام صوبائی و ضلعی دفاتر کا آگاہ کر دیا ہے تاکہ احتجاج کو بھرپور انداز میں کیا جا سکے۔انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کے سہولت کاروں کی حکومتی صفوں میں موجودگی اس حقیقت کو ثابت کرنے کے لیے کافی ہے کہ موجودہ حکومت دہشت گردی کے خاتمے میں مخلص نہیں۔جب تک ایسے لوگوں کو حکومت سے الگ نہیں کیا جاتا تب تک دہشت گردی کا خاتمہ محض ایک خواب ہی بنا رہے گا۔ایک مخصوص ایجنڈے کو پروان چڑھانے کے لیے ملت تشیع کو مسلسل نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ملک حالت جنگ میں ہے اور حکومت اختیارات کی تقسیم کے نام پر اپنے اداروں سے تصادم کی راہ اختیارکرنے پر تلی ہوئی ہے۔ جس کا فائدہ ملک دشمن قوتیں حاصل کر رہی ہیں۔ضرب عضب سے مطلوبہ نتائج کا حصول تب ہی ممکن ہو سکے گا جب اہداف کے تعین میں حکومتی اور عسکری فکر میں مماثلت ہو گی۔ضرب عضب کے دائرہ کار کو وسیع کرتے ہوئے ان علاقوں تک پھیلایا جائے جہاں دہشت گرد عناصر نے اپنی کمین گاہیں بنا رکھی ہیں۔دہشت گردی کی سرکوبی کے لیے کسی سیاسی دباو یا مصلحت کو خاطر میں نہ لایا جائے بصورت دیگر دہشت گردوں کی طرف سے جاری آگ اور خون کا یہ کھیل کبھی بند نہیں ہو گا ۔