وحدت نیوز (اسلام آباد) عوامی مسلم لیگ پاکستان کے سربراہ شیخ رشید احمد نے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصرعباس جعفری سے ایم ڈبلیو ایم کے احتجاجی کیمپ میں ملاقات کی ۔انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک نازک ترین صورتحال سے گزر رہا ہے۔امت مسلمہ باہمی خلفشار اورعدم استحکام کا شکار ہے ۔عالمی طاقتیں پاکستان میں ایسے ہی حالات پیدا کرنا چاہتی ہیں۔مذہبی ہم آہنگی اور وحدت و اخوت سے ان سازشوں کو شکست دینا ہو گی۔ملک اس وقت معاشی واقتصادی مسائل میں جھکڑاہوا ہے۔بلوچستان میں امریکی ڈرون حملہ اکنامک کوریڈور کے حوالے سے اہم پیٖغام ہے۔ اگلے چار ماہ انتہائی اہم ہوں گے۔ عید کے بعد ایک نیا سیاسی میدان سجے گا۔علامہ ناصر عباس قوم کی ایک مدبر قیادت اور اعلی فہم و فراست کی مالک شخصیت ہیں ۔میری ان سے درخواست ہے کہ ظلم و کرپشن کے خلاف اور وطن عزیز کے مفادات کے تحفظ کے لیے ہمارے ساتھ کھڑے ہوں۔علامہ ناصر عباس جعفری نے شیخ رشید کی آمد پر ان کا شکریہ ادا کر تے ہوئے کہا ہے کہ نیشنل ایکشن پلان کا رخ دہشت گرد قوتوں سے ہٹا کر پرامن شہریوں کی طرف موڑ نا ضرب عضب کی پیٹھ میں خنجر گھونپنے کی کوشش ہے۔ملک کے ہر مظلوم طبقے کو یہ امید تھی کہ نیشنل ایکشن پلان عام شہریوں کے جان و مال کے تحفظ میں بھرپور کردار ادا کرے گا لیکن اسے انتقامی کاروائیوں کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔میری جدوجہد مظلوم کی حمایت میں ہے چاہے وہ مظلوم سکھ ہو ،کافر ہو ،عیسائی ہو یا کسی بھی مکتبہ فکر سے اس کا تعلق ہو۔انہوں نے کہا کہ خرم ذکی ایک جرات مند محب وطن تھا ۔اس سے تکفیری قوتوں نے جینے کا حق چھین لیا ہے۔ہم اس کی قانونی جنگ لڑیں گے اور اس کے خاندان کو تنہا نہیں چھوڑا جائے گا۔علامہ ناصر عباس نے شیخ رشید سے کہا کہ ملت تشیع کی ٹارگٹ کلنگ کے معاملے کو پارلیمنٹ میں اٹھایا جائے۔