وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکریٹری امور تبلیغات علامہ اعجاز بہشتی نے یونین کمیٹی 11جعفرطیاروارڈنمبر3ملیرکے نامزد بلدیاتی امیدواروں کی کارنرمیٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سیاسی فرعونوں سے نجات حاصل کرنے کیلئے حسینی جذبے سے سرشارعوام کا5دسمبرکو میدان میں آنا ضروری ہے، ا س موقع پر ایم ڈبلیوایم ضلع ملیر کے سیکریٹری جنرل احسن عباس رضوی، پاکستان عوامی تحریک کے رہنما خان محمد بلوچ ، نامزد امیدوار برائے چیئرمین جعفرالحسن، وائس چیئرمین عارف رضا، جنرل کونسلر وارڈنمبر3ممتاز مہدی رضوی نے بھی خطاب کیا۔علامہ اعجازبہشتی نے کہا کہ پروردگارعالم نے قرآن کریم میں مظلوموں کو حق حکومت دینے کا وعدہ کیا ہے ، خدا کے وعدے ہمیشہ سچے ہوتے ہیں ،ایم ڈبلیوایم کا انتخابات میں حصہ لینا کو ئی جذباتی اورغیر منطقی فعل نہیں ، عدل وانصاف کے قیام کیلئے مخلصین کاسیاسی طاقت حاصل کرناشرعی وعقلی فریضہ ہے،عوام پر حق حکمرانی جب تک فاسقین اور فاجرین کو حاصل رہے گا، عوام اپنے جائز حقوق کیلئے اسی طرح سرگرداں رہیں گے، مکتب اسلام میں سیکیولرازم ، کمیونزم کی کوئی گنجائش نہیں، ہمیں خدا نے وہ طاقت عطاکی ہے کہ وہ دنیا کے محروموں اور مظلوموں کو راہ نجات دکھا سکتے ہیں ، سابقہ الیکشن اور موجودہ بلدیاتی الیکشن میں حصہ لینے کا مقصد پسے ہو ئے طبقے کا با اختیار بنانے میں مدددینا ہے انشاء اللہ ایم ڈبلیوایم کے نامزد امیدوار کامیاب ہونے کے بعد تعلیمات علوی کی روشنی میں عادلانہ نظام سیاست کی بنیاد ڈالیں گے انہوں نے بلدیاتی انتخابات میں کالعدم گروہ سے اتحاد کرنے والی سیاسی جماعتوں کی پالیسیز کی شدید مذمت کی اور کہا کہ یہ نیشنل ایکشن پلان کی خلاف ورزی ہے ،الیکشن کمیشن اور حکمرانوں کو اس کا نوٹس لینا چاہیئے ،کالعدم گروہ کے ساتھ قومی جماعتوں کے پرچم لہرائے جا رہے ہیں جو اس بات کا ثبوت ہے کہ ان جماعتوں کو صرف اقتدار سے پیار ہے،یہ کرسی کے پجاری ملک کی اینٹ سے اینٹ بجانے والے گروہ کو اپنا کاندھا پیش کر کے ملکی آئین کا مذاق اڑا رہے ہیں،انہوں نے مزید کہا کہ ہم جمہوریت اور ملک کے آئین پر یقین رکھتے ہیں اور نام نہاد جمہوری جماعتوں اور حکمرانوں کی طرف سے غیر جمہوری رویہ اور آئین پاکستان کو تسلیم نا کرنے والے دہشت گردوں کے سرپرستوں کے خلاف خاموشی لمحہ فکریہ ہے،آج پاکستان میں ایک مخصوص سوچ اور نظریہ کو مسلط کرنے کی کوشش ہو رہی ہے،ہم اس انتہا پسندانہ سوچ کو مسلط نہیں ہونے دینگے،آئین پاکستان میں تمام مکاتب فکر کو یکساں آزادی حاصل ہے،عالمی دہشت گرد داعش کے پیروکار وں کے نظریہ اور سوچ کو دنیا اسلام کے ہر مہذب مسلمانوں نے نفی کی ہے۔