وحدت نیوز (اسلام ا ٓباد) پاکستان پیپلز پارٹی کے وفد نے نائب صدر شیری رحمان کی سربراہی میں علامہ ناصر عباس جعفری سے بھوک ہڑتالی کیمپ میں ملاقات کی اور اپنی مکمل حمایت کا اعلان کیا۔ وفد میں سینیٹر تاج حیدر، روبینہ اشرف، سسی پلیجو، زمرد خان سمیت دیگر رہنما شامل تھے، جبکہ مجلس وحدت مسلمین کی جانب علامہ سید حسن ظفر نقوی اور سکرٹری سیاسیات اسد نقوی سمیت ایم ڈبلیو ایم کے دیگر رہنما موجود تھے۔ علامہ ناصر عباس جعفری کا کہنا تھا کہ مکتب اہل بیت کے پیروکاروں نے اپنی ٹارگٹ کلنگ اور نسل کشی کیخلاف دھرنے سمیت احتجاجات کے تمام طریقے اپنائے، تاکہ حکومتوں اور بالخصوص ریاستی اداروں تک اپنا پیغام پہنچایا جائے اور اس ظلم کے سلسلے کو روکا جائے، لیکن افسوس کہ گذشتہ تیس برسوں میں اگر کوئی سلسلہ نہیں رک سکا تو وہ ہماری ٹارگٹ کلنگ اور نسل کشی کا سلسلہ نہیں رک سکا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پہلے ہمیں دہشتگرد مارتے تھے، لیکن اب پاراچنار میں پرامن مظاہرین پر ایف سی کی جانب سے فائرنگ نے ثابت کر دیا کہ ریاستی ادارے بھی ہمیں مار رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب تک ان کے مطالبات کو نہیں مان لیا جاتا اور ان پر عمل درآمد شروع نہیں کیا جاتا، اس وقت تک ان کا احتجاج جاری رہے گا۔ اس موقع پر تاج حیدر اور شیری رحمان کا کہنا تھا کہ تمام مطالبات جائز ہیں اور ہم احتجاج کے اس جمہوری طریقے کی مکمل حمایت کرتے ہیں اور اپنی حمایت کا اعلان کرتے ہیں۔ حکومت سے کہتے ہیں کہ وہ ان مطالبات کو تسلیم کرے۔ پیپلزپارٹی کی نائب صدر شیری رحمان کا کہنا تھا کہ ہم ملت جعفریہ کو یقین دہانی کراتے ہیں کہ آج سے ہم آپ کی آواز قومی اسمبلی اور سینیٹ سمیت ہر فورم پر اٹھائیں گے، اس مشکل وقت میں ہم اہل تشیع کے ساتھ کھڑے ہیں۔