وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکریٹری امور سیاسیات سید ناصرعباس شیرازی نے اپنے ایک بیان میں کہاہے کہ سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیرکے بیان کو مضحکہ خیرقرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان درحقیقت سعودی خواہش پر ہی ایران سعودیہ تنازعہ کے حل کیلئے میدان میں اترا تھا،جس کا واضح ثبوت خود جاوید چوہدری کا وہ کالم ہے جو انہوں نے دورہ سعودیہ اور ایران کے بعد لکھا کہ سعودی حکام نے پاکستانی حکام کو کہا کہ کسی بھی صورت ایران پر یہ تاثرنہ جائے کے ہم ایران کے ساتھ تعلقات کی بہتری چاہتے ہیں ،جس کی پاکستانی حکام نے انہیں یقین دہانی بھی کروائی تھی، عادل الجبیر نے ایران پر سے اٹھنے والی پابندیوں کے بعد عالمی سطح پر ایران کی مشرق وسطیٰ میں اقتصادی میدان میں ثبات قدمی سے خوفزدہ ہوکر ثالثی کےمشن سے انکار کیااور پاکستانی ثالثی کو مسترد کرکےسعودی حکومت نے اپنے جارحانہ عزائم کا اظہار کیا ہے،سعودی حکومت یمن میں نہتے مسلمان شہریوں پر کلسٹر بموں سے بمباری کررہی ہے، جس سے خواتین، معصوم بچے اور بزرگ بے دردی سے نشانہ بن رہے ہیں ، نا چاہتے ہوئے اقوام متحدہ بھی اس بربریت پر خاموش نہ رہ سکی ہے، ناصرشیرازی کا کہنا تھا کہ سعودی حکومت عالمی مارکیٹ میں تیل کی گرتی ہوئی قیمتوں سے شدید اقتصادی بحران کا شکارہے، جس کے باعث انہیں داخلی مالیاتی بحران کا بھی سامنا ہے، سعودی حکومت ایک جانب ایران کی جانب سے مظلوموں کی حمایت اور یمن، بحرین ،شا م اور عراق میں داعش مخالف اقدامات کی مذمت کرتی ہے اور دوسری جانب داعش سے مقابلے کیلئے مسلم ممالک کا اتحاد تشکیل دیتی ہے۔