وحدت نیوز (لاہور) مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے صوبائی سیکرٹری علامہ مبارک موسوی نے لاہور میں صوبائی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ پنجاب حکومت مکمل طور پر ایک استبدادی حکومت کا روپ دھار چکی ہے، منفی ہتھکنڈوں سے ملت تشیع پاکستان کو دبایا نہیں جا سکتا، ہمارے بیگناہ کارکنوں و رہنماؤں کی جبری گمشدگیاں عالمی ایجنڈے کا حصہ ہیں، ہم اپنے آئمہ کرام کی سیرت پر عملدرآمد کرتے ہوئے اس ظلم و ستم کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ شہباز حکومت ہوش کے ناخن لے اور بیرونی ایجنڈے پر عمل کرکے ملک کے اندر بے چینی پھیلانے سے گریز کرے، ہمارے بے گناہ مرکزی رہنما اور مرکزی ڈپٹی سیکرٹری سید ناصر عباس شیرازی کو جلد از جلد رہا کیا جائے، ورنہ پوری ملت تشیع پاکستان سڑکوں پر ہوگی۔ علامہ مبارک موسوی نے کہا کہ سید ناصر عباس شیرازی کے اغوا کو 5 روز گزر گئے ہیں، لیکن ابھی تک کوئی بھی ادارہ یہ ذمہ داری قبول کرنے کیلئے تیار نہیں، کیا اس ملک میں جنگل کا قانون ہے؟ گڈ گورننس کا دعویٰ کرنیوالے حکمرانوں کیلئے ڈوب مرنے کا مقام ہے، ہمیں معلوم ہے کہ ملت جعفریہ کیخلاف حکومتی سرپرستی میں جاری متعصبانہ اقدامات کا حکم کہاں سے دیا جا رہا ہے، ہم حکومت کو متنبہ کرتے ہیں کہ وہ بیرونی ایجنڈے پر ملک کی شیرازہ بندی کو پاش پاش کرنے سے باز رہے اور ملک کو عراق، شام، لیبیا اور یمن جیسے حالات کی طرف نہ دھکیلے، ہم عہد کرتے ہیں کہ ایسی وطن دشمن سازشوں کا منہ توڑ جواب دینگے، حکومت عدالتی حکم کا احترام کرتے ہوئے سید ناصر عباس شیرازی کو عدالت میں پیش کرے۔