وحدت نیوز(لاہور) مجلس وحدت مسلمین نے چہلم امام حسین ؑ کے بعد ملک بھر میں احتجاجی تحریک چلانے کا اعلان کر دیا۔ تحریک کا اعلان ایم ڈبلیوایم پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ مبارک علی موسوی نے دیگر تنظیموں کے قائدین کے ہمراہ پنجاب کے صوبائی سیکرٹریٹ میں نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر پاکستان شیعہ پولیٹیکل پارٹی کے سربراہ سید نوبہار شاہ، آئی او پاکستان کے سابق چیئرمین افسر رضا خان، شیعہ شہریان پاکستان کے صدر وقارالحسنین نقوی، امامیہ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے مرکزی صدر انصر مہدی سمیت دیگر رہنما اور علمائے کرام موجود تھے۔
علامہ مبارک موسوی نے کہا کہ ناصر شیرازی کو لاہور جیسے مصروف ترین شہرسے اغوا کیا گیا ہے، اور تاحال پولیس کوئی سراغ نہیں لگا سکی۔ انہوں نے کہا کہ ناصر شیرازی کا جرم صرف یہ ہے کہ انہوں نے شیعہ سنی کو متحدکیا، تکفیریوں کو بے نقاب کیااور اتحاد کی فضا قائم کرنے میں کردار ادا کیا، اسی جرم کی پاداش میں پنجاب حکومت کے غنڈوں نے انہیں اغواء کر لیاہے۔ انہوں نے کہا کہ لاہو رپولیس نے عدالت میں بھی آئیں بائیں شائیں کے سواکوئی تسلی بخش جواب نہیں دیا، پولیس نے عدلیہ کیساتھ ساتھ قانون اور آئین کو بھی مذاق بنا رکھا ہے، لاہور ہائیکورٹ نے سی سی پی او کو طلب کیا، لیکن ایک ڈی ایس پی لیول کا افسر عدالت میں پیش ہوگیا جس پر عدالت نے اس کی سرزنش کی اور ایڈووکیٹ جنرل پنجاب اور سی سی پی او لاہور کو دوبارہ طلب کیا جس پر سارے پولیس افسران عدالت پہنچ گئے۔ انہوں نے کہا کہ عدالت میں اب پولیس نے ایک ہفتے کی مہلت مانگی ہے کہ ایک ہفتے کے بعد ناصر شیرازی کو پیش کر دیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ ہم عزاداری کو عزت واحترام کے ساتھ مناتے ہیں، چہلم کے جلوسوں میں اہم پرامن احتجاج کریں گے، اگر ناصر شیرازی کو بازیاب نہ کرایا گیا تو چہلم کے بعد لاہور میں وزیراعلیٰ ہاوس کا گھیرا ؤ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ چہلم کے بعد حکومت گراؤ تحریک چلے گی اورشہباز شریف سمیت اس کے سارے چیلوں کو گھر پہنچا کردم لیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ناصر شیرازی عام شہری نہیں بلکہ ایک سیاسی جماعت کا مرکزی رہنما، ہائیکورٹ کا سینئر وکیل اور اتحاد بین المسلمین کا داعی ہے اور اسے اسی جرم کی سزاد ی جا رہی ہے جبکہ آئین اور قانون کے مجرم حکومت کی صفوں میں بیٹھے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہماری تحریک اتنی بھرپورہوگی کہ پنچاب حکومت پچھتائے گی کہ اس نے کسی بندے کو اٹھانے کی غلطی کی ہے۔
آئی ایس او کے مرکزی صدر انصر مہدی کا کہنا تھا کہ ناصر شیرازی آئی ایس او کے سابق مرکزی صدر ہیں، ان کے اغواء سے طلباء برادری میں شدید تشویش پائی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم حکومت کو متنبہ کرتے ہیں کہ وہ فوراً ناصر شیرازی کو رہا کرے بصورت دیگر ہمارا احتجاج حکومت ایوانوں کی بنیادیں ہلا دے گا۔ انہوں نے کہا کہ طریقہ واردات سے واضح ہوتا ہے کہ اس اغواء میں پنجاب حکومت خود ملوث ہے، اور ہمیں پتہ ہے کہ کہاں منصوبہ بنایا گیا اور اسے کن قوتوں کے پاس رکھا گیا ہے۔ ہم پر امن اندازمیں احتجاج کر رہے ہیں اگر ناصر شیرازی بازیاب نہ ہوئے تو اس احتجاج میں شدت آجائے گی جس کی ذمہ داری وزیر قانون راناثناء اللہ پر عائد ہوگی۔
پاکستان شیعہ پولیٹیکل پارٹی کے سربراہ سید نوبہار شاہ نے کہا کہ کیا پاکستان میں شیعہ ہونا جرم ہے؟ رانا ثناٗ اللہ نے خود تعصب کا مظاہرہ کیا اور عدالت عالیہ کے دو ججز کو شیعہ جج کہہ کر تعصب کو ہوادی جس بذات خود جرم ہے، اس جرم کی سزا رانا ثناء اللہ کو دینے کے بجائے بے گناہ ناصر شیرازی کو اغوا کرلیاگیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم ہندویا پارسی اقلیت نہیں ، پاکستان کی سب سے بڑی افرادی قوت ہیں، بدمعاش حکومت ہمیں تنہا نہ سمجھے۔ ہم بربریت پھیلانے والی حکومت کو ایسا سبق سکھائیں گے کہ وہ یاد کریگی۔علامہ وقار الحسنین نقوی نے کہا ہم انیس صفر کو شیخوپورہ میں احتجاج کریں گے اورناصر شیرازی کی بازیابی کا مطالبہ کریں گے۔