وحدت نیوز(کراچی) ملک بھر میں طالبان دہشتگردوں کو مضبوط کیا جا رہا ہے، نواز حکومت غیر ملکی ایماء پر کٹھ پتلی کا رول ادا کر رہی ہے، امریکی وعرب ممالک کا ساتھ دیکر طالبان کے کمزور ڈھانچے میں روح پھونکی جا رہی ہے، وفاقی و صوبائی حکومت کا ایجنڈہ عوام کو لولی پوپ دیکر اپنی حکمرانی قائم رکھنا ہے، طالبان اس نام نہاد جمہوری دور میں آمرانہ اور بدترین بادشاہت کی مثال قائم کر رہے ہیں، عدالتی کاروائی کے بغیر طالبان کی رہائی سے حکومت نے دہشت گردوں کی سرپرستی کا عملی ثبوت دے دیا۔ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین صوبہ سندھ کے سیکریٹری جنرل علامہ مختاراحمد امامی نے ایم ڈبلیوایم ضلع ملیر کراچی کے زیر اہتمام امام بارگاہ محمد وآل محمد (ص) عوامی کالونی میں مجلس عزا سے خطاب کر تے ہو ئے کیا۔
ان کاکہنا تھا کہ نواز لیگ اس نام نہاد جمہوری دور میں آمرانہ اور بد ترین بادشاہت کی مثال قائم کر رہی ہے ، طالبان قیدیوں کو بغیر عدالتی کاروائی کے چھوڑنا حکمرانوں کی آمرانہ ذہنیت کی عکاسی کرتا ہے لیکن حکمرانوں کو یاد رکھنا چاہیئے کہ حکومتیں ناانصافی اور ظلم سے نہیں چل سکتیں، بغیر عدالتی عمل کے ملزموں کو چھوڑ دینے سے دہشت گردوں کی حوصلہ افزائی ہورہی ہے۔
علامہ مختار امامی کا کہنا تھا کہ وفاقی و صوبائی حکومتوں کی جانب سے آخر عوام کو کب تک بے وقوف بنایا جائے گا، جنگ بندی کے نام پر طالبان کو دوبارہ مضبوط کیا جا رہا ہے اور دوسری جانب صوبہ سندھ میں بھی انتظامیہ ایسی غیر ملکی پالیسی پر عمل پیرا ہوتے ہوئے دہشتگردوں کے خلاف آپریشن کے جھوٹے دعوے کررہی ہے جبکہ شہر کراچی میں ٹارگٹ کلنگ کا سلسلہ جاری ہے اور شہر میں دہشتگردوں کا ایک منظم نیٹ ورک شہر کے امن کو تباہ کر رہا ہے جس کے خلاف قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے کوئی کاروائی نہیں ہوتی۔ علامہ مختار امامی نے چیف جسٹس آف پاکستان سے مطالبہ کیا کہ وہ ہزاروں بے گناہ پاکستانیوں کے قاتل طالبان دہشت گردوں کو چھوڑنے کے واقعہ کے خلاف وزیراعظم اور وزیر داخلہ کے خلاف سوموٹو ایکشن لیں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ عدالت کے کٹہرے میں ہر ملزم پہنچے جبکہ صوبہ سندھ میں بڑھتی ہوئی کالعدم تنظیموں فعالیت کو بھی دوبارہ پابندی لگا کر ختم کرے۔