وحدت نیوز(کراچی ) مجلس وحدت مسلمین پاکستان صوبہ سندھ کے سیکرٹری جنرل علامہ مختاراحمدامامی نے کہا ہے کہ شکارپور میں مولانا شفقت عباس سولنگی کے قاتلوں کی عدم گرفتاری سندھ حکومت کی جانب سے دہشت گردوں کی سرپرستی کا منہ بولتا ثبوت ہے، پیپلز پارٹی کے وزراء سندھ بھر میں کالعدم تکفیری جماعتوں سمیت داعش کی سرپرستی کررہے ہیں، مولانا شفقت عباس سولنگی کی شہادت کیخلاف احتجاج کرنے والے پر امن مظاہرین پربلاجواز بدترین شیلنگ کی مذمت کرتے ہیں، بے گناہ گرفتار کئے جانے والے 8افراد کو فی الفور رہا کیا جائے، پر امن احتجاج کو جرم بنا کر درج کی جانے والی ایم ڈبلیوایم ضلع سکھر کے سیکریٹری جنرل چوہدری اظہر حسن سمیت ۳۰نامزد اور ۲۰۰ نامعلوم کارکنان کے خلاف درج آیف آئی آر فوری طور پر خارج کی جائے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے وحدت ہاؤس سے میڈیا کو جاری ایک بیان میں کیا۔ علامہ مختار امامی کا کہنا تھا کہ شکار پور میں مولانا شفقت عباس سولنگی کے قاتلوں کی عدم گرفتاری کیخلاف احتجاج کرنے والے پر امن مظاہرین پر طاقت کااستعمال ریاستی دہشتگردی ہے،پیپلز پارٹی کے ریاستی جبر کی مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے مزیدکہا کہ ایسا لگتا ہے کہ قائم علی شاہ نے اپنی جماعت کے خلاف اعلان بغاوت کردیا ہے جبھی وہ اپنے پارٹی قائد کے بیانات کیخلاف عمل کررہے ہیں، ایک طرف تو بلاول زرداری سندھ میں داعش کی موجودگی ککا اعتراف کررہے ہیں تو دوسری طرف پیپلز پارٹی کے حکومتی وزراء کالعدم جماعتوں سمیت داعش کی سرپرستی کررہے ہیں۔ علامہ مختار امامی نے آرمی چیف جنرل راحیل شریف اور چیف جسٹس آف پاکستان ناصر الملک سے مطالبہ کیا کہ سندھ بھر میں جاری شیعہ نسل کشی کا فوری نوٹس لیں اور قلندر کی سرزمین کو کالعدم جماعتوں سمیت داعش کے دہشت گردوں سے نجات دینے کیلئے اپنی توانائیاں بروئے کار لائیں۔