وحدت نیوز (کراچی) اقوام متحدہ میں مظلومین یمن کے خلاف ووٹ انسانیت خصوصا ًپاکستانیوں کے ضمیر پر بدنما داغ ہے،یمن میں ہونے والے مظالم کے خلاف ووٹ دے کر حکومت نے کشمیر پر پاکستانی موقف کو کمزور کیا ہے،اقوام متحدہ میں مظلوم یمنیوں کے خلاف ووٹ کرنے پر وزارت خارجہ اپنی پوزیشن واضح کرئے،سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق راحیل شریف کی غیر قانونی اجازت کو کینسل کیا جائے راحیل شریف کی وجہ سے پاکستان کی غیر جانبدارانہ اور امن پسندانہ کردار دونوں زیر سوال ہیں۔ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کراچی ڈویژن کے سیکرٹری جنرل علامہ صادق جعفری نے یمن پر مسلط جنگ کے خلاف اپنے مذمتی بیان کہا ۔
انہو ں نے کہا کہ اقوام متحدہ نے سعودی امریکی اتحاد کی سعودی عرب پر مسلط کردہ جنگ کو عالمی بے توجہی کی وجہ سے دنیا کی فراموش شدہ جنگ اور موجودہ دنیا کا بدترین انسانی المیہ قرار دیا ہے۔غریب ترین عرب ملک پر مسلط کردہ جنگ چوتھے سال میں داخل ہونے جا رہی ہے۔ملک کی تین چوتھائی آبادی کو پانی،غذا اور دوا کی شدید کمی کاسامناہے۔سمندری،زمینی اور فضائی محاصرے کی وجہ سے ملک کی 70 فیصد آبادی کا سب سے بڑا مسئلہ ایک وقت کا زندہ رہنے کے قابل بنانے والے کھانے کی فراہمی ہے۔لاکھوں بچے غذا کی کمی کی وجہ سے مستقل معزور ہو چکے ہیں۔
انہوںنے مزید کہاکہ دسیوں ہزار بے گناہ شہری فضائی حملوں کے نتیجہ میں جان کی بازی ہار چکے ہیں۔عورتیں، بچے،شہری ضرورت کی تنصیبات سب سے بڑا نشانہ بنی ہیں۔اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی کونسل نے اس انسانی المیہ کہ جس کا واضح زمہ دار سعودی عسکری اتحاد ہے، کی تحقیقات کی مدت میں توسیع کو کثرت رائے(21) سے منظور کر لیا۔بدقسمتی سے پاکستان ان چند(8)ممالک میں سے ایک ہے جنہوں نے اس قرارداد کے خلاف ووٹ دے کر جہاں بالواسطہ طور پر حملہ آور اتحاد کی حمایت کی وہاں کشمیر اور فلسطین پر اپنے تاریخی موقف کو کمزور بھی کیا۔نئی حکومت نے واضح موقف اختیار کیا تھا کہ پاکستان مشرق وسطی کے کسی تنازعہ کا فریق نہیں بنے گا۔