وحدت نیوز(جیکب آباد) انتظامیہ کی جانب سے روکے گئے زائرین کربلا کو این او سی مل گئی اور زائرین اپنی منزل کی طرف روانہ ہوگئے،تفصیلات کےمطابقسندھ بلوچستان بارڈر پر زائرین کا قافلہ روکا گیا۔ زائرین کی 22 گاڑیوں کو روک کر پولیس نے این او سی طلب کرلیا۔مجلس وحدت مسلمین سندھ اور بلوچستان کے سیکریٹری جنرلز علامہ مقصودعلی ڈومکی اور علامہ برکت علی مطہری نے بارڈر پر پہنچ کر زائرین سے یکجہتی کا اظہار کیا۔ اور زائرین سے خطاب کیا۔
اس موقع پر علامہ مقصودعلی ڈومکی نے ہوم سیکریٹری بلوچستان، ڈپٹی کمشنر جعفر آباد، ایس ایس پی جعفرآباد مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنما سید ناصر عباس شیرازی ،زائرین کمیٹی کے رہنما علامہ مظہر عباس علوی و دیگر سے رابطہ کیا۔
اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علامہ مقصودعلی ڈومکی نے کہا کہ ملت جعفریہ اور زائرین کے ساتھ امتیازی سلوک قبول نہیں اپنے ہی ملک میں این اوسی امتیازی سلوک کا عکاس ہے۔ حکومت رکاوٹیں کھڑی کرنے کی بجائے زائرین کو سہولتیں فراہم کرے۔ جب عراقی حکومت اور عوام چند کروڑ زائرین کا انتظام کرسکتی ہے تو پھر پاکستان گورنمنٹ اپنے ہی ملک کے چند لاکھ زائرین کے لئے کیوں بروقت انتظام نہیں کرتی۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان زائرین سے متعلق اپنے وعدے پورے کریں اور نواز حکومت کے عبرتناک انجام سے درس حاصل کریں۔حکومت سے روابط اور کوششوں کے نتیجہ میں الحمد للہ زائرین کی بسز کو این او سی مل گئی اور وہ اپنی منزل کی جانب روانہ ہوگئے۔