وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین صوبہ سندھ کے پولیٹیکل سیکریٹری علی حسین نقوی نے کہاہے کہ خاتون زائر امام حسین علیہ السلام زبیدہ خانم پر بمقام سندھ بلوچستان بارڈر ڈیرہ الہیار ضلع جعفرآباد صوبہ بلوچستان ایس ایچ او کا گاڑی چڑھا کر بیہمانہ قتل کرنے کے خلاف ہم بھرپور احتجاج کرتے ہیں۔زائرین امام حسین علیہ السلام کے ساتھ بلوچستان پولیس کا معتصبانہ رویہ حکومتی پالیسیز کا عکاس ہیں۔بلوچستان پولیس میں شدت پسند اور انتہا پسند سوچ کو اگر نہیں کچلا گیا تو یہ رویہ ملک اور صوبہ بلوچستان کے لیئے انتہائی نقصان کا حامل ہے۔
انہوں نے کہاکہ نا اہل افراد کی سفارشی بھرتیاں اور رشوت کے زور پر تعیناتیوں کے نتیجے میں بلوچستان پولیس زبوں حالی کا شکار ہے اور بہت سے چور اور قاتل بھی پولیس میں بھرتی ھوچکے ہیں۔وفاقی وزیر داخلہ اور آئی جی بلوچستان اس سنگین واقع کا فوری نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ ایس ایچ او کو قتل عمد میں گرفتار کرنے کے فوری گرفتار کرنے کے احکامات جاری کریں۔اگر فوری طور پر قاتل کے خلاف اقدام نہ لیئے گئے تو ملت جعفریہ انصاف کے حصول کے لیئے ملک بھر میں احتجاجی تحریک شروع کرنے کا حق محفوظ رکھتی ہے۔
انہوںنے مزیدکہاکہ گزشتہ کئ ماہ سے ملت جعفریہ کے ساتھ جو رویہ روا رکھا جا رہا ہے بالخصوص اکابرین ملت جعفریہ اور علماء کرام کو 4th شیڈول میں ڈالنا فیصل رضا عابدی کی گرفتاری، ملت جعفریہ کے جوانوں کو بغیر کوئی وجہ بتائے لاپتہ کردیا جانا کئ سوالوں کو جنم دے رہا ہے اور ملت جعفریہ میں غم و غصے کی کیفیت میں مسلسل اضافہ ہورہا۔ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت مکتب اہل بیت کو دیوار سے لگایا جارہا ہے۔ ہم امن پسند اور محب وطن قوم ہیں مگر نا انصافیوں اور زیادتیوں کو برداشت کرنے پر ہرگز آمادہ نہیں۔ہمیں اپنے حقوق کے لیئے احتجاج کا راستہ اختیار کرنے پر مجبور نہ کیا جائے۔