وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین کراچی ڈویژن کے سیکریٹری جنرل علامہ محمد صادق جعفری نے شہید مظفر علی کرمانی اور ان کے باوفا ساتھی شہید نظیر عباس کی 20 ویں برسی کے موقع پر ان کے مرقد پر حاضری دی اور فاتحہ خوانی کی۔ اس موقع پر انہوں نے شہید مظفر کرمانی اور شہید نظیر عباس کے جائے مدفن حسینی باغ نمبر دو میوہ شاہ لیاری قبرستان میں شہداء کی بلندی درجات کے لئے رفقاء شہید مظفر کرمانی کی جانب سے منعقد کی گئی مجلس ترحیم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شہید مظفر کرمانی کا راستہ امام خمینی کا راستہ تھا، مظفر کرمانی لوگوں کو امام خمینی کی ذات میں ضم ہونے کی تاکید کیا کرتے تھے، شہید مظفر انقلاب اسلامی ایران کی فکر کو پاکستان میں پھیلانے والے بنیادی ستون ہیں، شہید مظفر کرمانی کراچی میں امام خمینی کے حق میں شاہ ایران کے خلاف نعرہ لگانے والے پہلے شخص تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ شہید مظفر کرمانی نے دنیا بھر کے اردو بولنے والوں کو بیدار کیا اور امام خمینی کی سوچ منتقل کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا۔ مولانا محمد صادق جعفری نے بتایا کہ شہید مظفر کرمانی بچپن سے ہی آئمہ اطہار (ع) سے بہت محبت رکھتے تھے اور احباب بیان کرتے ہیں کہ کلاس روم میں بریک کے دوران کلاس فیلوز کو جمع کرکے ماتم داری کیا کرتے تھے۔
مولانا محمد صادق جعفری کا کہنا تھا کہ بچپن سے مظفر بھائی کھارادر امام بارگاہ کے علم مبارک کے سرہانے پر ٹیپ ریکارڈر میں نوحے سنا کرتے تھے، شہید مظفر کرمانی نے عوامی شعور بیدار کرنے کے لئے سیمینارز کا منظم سلسلہ شروع کیا، شہید مظفر کرمانی نے ہفت روزہ اخبار نوائے اسلام کا اجراء کیا، جو ابتداء سے دنیا بھر کے مظلوموں اور مسلمانوں کے بین الاقوامی مسائل کی خبر شائع کرتا تھا، یہ وہ دور تھا جب بین الاقوامی خبروں تک رسائی کا کوئی موثر ذریعہ موجود نہ تھا۔ مولانا محمد صادق جعفری نے کہا کہ جس طرح امام خمینی صرف ایران کے نہیں بلکہ عالم اسلام کے ہیں، اسی طرح شہید مظفر کرمانی بھی عالم اسلام کے ہیرو ہیں، ہمیں شہداء کو کبھی فراموش نہیں کرنا چاہیئے۔ انہوں نے شہید مظفر کرمانی کے ساتھیوں کو تاکید کرتے ہوئے کہا کہ انہیں ہر سال پانچ فروری سے پہلے آئمہ جمعہ سے ملاقات کرکے شہید مظفر کرمانی کے متعلق نماز جمعہ میں بیان کرنے کی خواہش ظاہر کرنی چاہیئے۔ مولانا محمد صادق جعفری کا کہنا تھا کہ ہمیں آنے والی نسلوں تک شہید مظفر علی کرمانی کی فکر اور پیغام کو منتقل کرنے کا انتظام کرنا چاہیئے۔