وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین سندھ کے سیکرٹری جنرل علامہ باقر عباس زیدی نے دیگر رہنماؤں کے ہمراہ وحدت ہاؤس کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت سندھ اربعین کے جلوسوں کو فول پروف سیکورٹی فراہم کرے۔ امن و امان کی خرابی یا کسی بھی بد انتظامی کی تمام تر ذمہ داری حکومت پر عائد ہو گی۔
انہوں نے کہا کہ کہ صوبے بھر میں تمام روایتی جلوس ہر سال کی طرح اس سال بھی بھرپور انداز سے برآمد ہوں گے۔تمام اداروں کو اس بات کا پابند کیا جائے کہ عزاداری کے پروگراموں کو درکار مطلوبہ سہولیات کی فراہمی میں کسی بھی حیل حجت کا مظاہرہ نہیں کیا جائے گا۔ قانون نافذ کرنے والوں اداروں میں موجود متعصب افسران اپنے تعصب کے اظہار کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتے۔تمام اداروں کو واضح طور پر یہ پیغام دیتے ہیں کہ کسی کو اختیارات سے تجاوز کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ملک کے کسی بھی حصہ میں اگر انتظامیہ کی جانب سے متعصب اقدامات کر کے جلوس میں رکاوٹ بننے کی کوشش کی گئی تو ملک بھر میں جلوس عزاء میں عوامی احتجاج کی تمام تر ذمہ داری حکومت پر عائد ہوگی۔عزاداری ہمارا قانونی و آئینی حق ہے۔ ہم اپنی عبادت اور اپنے آئینی حقوق کا دفاع کرنا بخوبی جانتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس سال اربعین کے جلوس تاریخی اجتماع ثابت ہوں گے۔ملت کا کوئی بھی فرد گھروں میں نہیں بیٹھے گا۔وہ تکفیری قوتیں جو ملت تشیع کو محدود کرنے کے خواب دیکھ رہی ہیں ان کے لیے ہماری افرادی قوت اور حسینی جوش ولولہ ایک بھیانک تعبیر ثابت ہو گا۔ انتظامیہ سیکورٹی کے نام پر جلوس کے شرکاء سے ناروا سلوک کرنے کی مجاز نہیں ہے۔تمام مومنین کی ضروری جانچ پڑتال کے ساتھ جلوس میں شرکت کو یقینی بنایا جائے۔
انہوں نے کہا کہ ملک کی سلامتی و استحکام کے لیے اتحاد بین المسلمین ترجیحی نکتہ ہے۔جو تکفیری قوتیں مذہب کے نام پر منافرت اور انتشار پھیلا رہی ہیں ان کا دین سے کوئی تعلق نہیں۔ایسے ملک دشمن عناصر کے خلاف تمام معتدل قوتیں یکجا ہو چکی ہیں۔آج پیغام پاکستان اور دیگر عنوانات کے تحت مختلف مسالک کی مشترکہ کانفرنسیں منعقد کر کے ان تکفیری عناصر کے ایجنڈے کو سختی سے رد کیا جا رہاہے۔
ان کا مزید کہنا تھاکہ تمام مذہبی جماعتیں اس حقیقت سے آگاہ ہیں کہ اپنے عقائد کے تحفظ کے لیے دیگر مسالک کا احترام انتہائی ضروری ہے۔اس ملک میں تکفیریت کی قطعی گنجائش نہیں۔ملک میں کسی بھی قسم کی نئی قانون سازی عوام کے حقوق پر ڈاکہ ڈالنانے ہے۔پریس کانفرنس میں علامہ صادق جعفری، علامہ علی انور، علامہ مبشر حسن، مولانا غلام رضا جعفری، ناصر الحسینی شریک تھے۔