وحدت نیوز(کراچی) سندھ حکومت دودھ فرشوں کی من مانیوں کا نوٹس لیں،سرکاری نرخوں پر دودھ کی فروخت یقینی بنائی جائے، ناجائز منافع خوری کو قابو نہ کیا گیا تو شہریوں سے دودھ کے بائیکاٹ کا مطالبہ کریں گے،ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین ضلع ملیر کے صدر سید احسن عباس رضوی نےضلعی سیکریٹریٹ وحدت ہاؤس ملیر میں جاری اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر شعیب رضا، حسن عباس ،ممتازمہدی، رضا حیدر، نیاز علی، قیصرزیدی ودیگر بھی موجود تھے۔
سید احسن عباس نے کہا کہ مہنگائی نے غریب عوام کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے ، پیٹرول ، ڈیزل اور ڈالر کی قیمت میں کمی کے باوجود آٹے، چینی،چاول، دالوں اور دودھ کی قیمتوں میں کمی کا نہ کیا جانا بیڈ گورننس کی کی واضح مثال ہے، پرائس کنٹرول اتھارٹی اور فوڈ انسپیکشن ڈیپارٹمنٹ اور دیگر متعلقہ ادارے خواب خرگوش کے مزےلینے میں مصروف ہیں۔
انہوں نے مزید کہاکہ کراچی میں ڈیری فارمرز نے اچانک دودھ کی قیمت میں 20 روپے اضافہ کردیا،اس سے قبل 6 ستمبر کو بھی دودھ کی قیمت میں 10 روپے اضافہ کیا گیا تھا۔دودھ کی قیمت میں اضافے کے بعد فی لیٹر قیمت 200 روپے ہوگئی جبکہ دہی 280 روپے کلو میں فروخت کیا جا رہا ہے۔اس ناجائز اضافے کو شہر قائد کے عوام مسترد کرتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ کمشنر کراچی کی جانب سےمعین کردہ دودھ کے سرکاری نرخ 170 روپے پر فروخت سے انکار پر بیوپاریوں کے خلاف فوری کاروائی عمل میں لائی جائے، غریب شہریوں کے معصوم بچوں کی بھوک کا ہی خیال کرلیا جائےایسا نہ ہو کہ وہ بوند بوند دودھ کو ترس کر مر جائیں۔