وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین صوبہ سندھ کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل سید علی حسین نقوی نے کہا کہ16 دسمبر 2014 کی صبح دہشتگردوں نے پشاور میں واقع آرمی پبلک سکول میں داخل ہو کر خون ریزی اور ظلم و بربریت کی وہ داستان رقم کی جس نے ہر انسان کو اشکبار کر دیا، آج اس سانحہ کو پانچ سال گزر گئے ہیں لیکن آج بھی اس سانحے کا غم تازہ ہے ۔ اسی طرح 16دسمبر 1971 سقوط ڈھاکہ بھی ایک سیاہ ترین دن تھا، جب دشمن نے عیاری کا مظاہرہ کرتے ہوئے مشرقی پاکستان کو ہم سے جدا کیا۔
ان خیالات کا اظہارانہوں نے ایم ڈبلیو ایم صوبائی سیکریٹریٹ کی جانب سے امام بارگاہ شاہ خراساں کے سامنے اے پی ایس (سانحہ پشاور) کے شہداءکی یاد میں شمعیں روشن کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر اے پی ایس کے شہدا کی یاد میں شمعیں روشن کی گئیں اور شہداء پاکستان کی بلندی درجات کے لئے قرآن خوانی و فاتحہ خوانی بھی کی گئی۔
سید علی حسین نقوی نے مزید کہا کہ دشمن کی جانب سے سانحہ اے پی ایس جیسی دہشت گرد کاروائیوں سے ہمارے حوصلے پست کرنے کی کوشش کی گئی لیکن اس سانحے نے ہمیں نہ صرف یکجااور متحد کیا بلکہ دشمن کے خلاف تمام مکاتب فکر کو سیسہ پلائی ہوئی دیوار بنادیا اور کراچی تا خیبر دہشت گردی اور انتہاپسندی کا پاکستانی فوج نے عوام کے ساتھ مل کر قلع قمع کردیا۔عسکری قوتوں کی انتھک محنت قربانیوں لگن اور سیاسی قوتوں کے بہترین فیصلوں کے نتیجے میں آج کراچی سمیت ملک کے طول و عرض میں امن و امان بحال ہوچکا ہے۔اس موقع پر متحدہ قومی موومنٹ کے رہنماء میجر قمر عباس رضوی، آل اورنگی مساجد و امام بارگاہ کے صدر مزمل کاظمی سماجی رہنماء رضی رضوی، مولانا سجاد شبیر، ہیت آئمہ مساجد کے رہنماء مولانا نعیم الحسن ، بوہری کمیونٹی کے رہنماء منصور جیک بھائی اور مجلس وحدت مسلمین کراچی ڈویژن کے رہنماء مولانا صادق جعفری، علامہ مبشر حسن، صوبائی رہنماء ناصر حسینی سمیت کثیر تعداد میں لوگوں موجود تھے۔