وحدت نیوز (سانگھڑ) مقصودورند ضلع سانگھڑ میں پولیس نے چادر اور چار دیواری کی پائمالی کی سنگین کاروائی کی ہے، قبرستان کی زمین پر تھانہ بنانے کی کوشش پر احتجاج کرنے کی صورت میں مجلس وحدت مسلمین کے ضلعی عہدیداران فوجی ہدایت علی رند اور دیگر کارکنان کے گھروں پر دھاوا بول دیا، ایم ڈبلیوایم کے 11بے گناہ کارکنان اور ان کے عزیزوں کو رات گئے گھروں سے اغواءکرکے لے گئے ،تفصیلات کے مطابق مقصودورند میں قبرستان کی اراضی پر پولیس نے تھانے بنانے کی کوشش شروع کردی جس پر ایم ڈبلیوایم کے رہنما ہدایت علی رند اور ان کے بعض رفقاءنے احتجاج کیا جس کے نتیجے میں پولیس نے انہیں انتقام کا نشانہ بناتے ہوئے آدھی رات کو گھروں سے اغواء کیا اور بعد ازاں بے بنیاد الزامات لگاکر ایف آئی آرکاٹ دی، جس پر ایم ڈبلیوایم کے کارکنان اور علاقہ عوام میں شدید اشتعال پایا جاتا ہے۔
ایم ڈبلیوایم کے صوبائی سیکریٹری امور سیاسیات علی حسین نقوی، ضلعی سیکرٹری جنرل سید عمران علی شاہ اور دیگر نے واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے، رہنمائوں نے کہا کہ ہمارے صبر کو کمزوری نا سمجھا جائے ، پولیس کو تھانہ بنانے کیلئے کیا صرف قبرستان کی زمین ہی نظر آئی ، رہنمائوں نے سندھ حکومت خصوصاًآئی جی پولیس سے مطالبہ کیا ہے کہ پولیس گردی کے اس بدترین واقعے کا فوری نوٹس لیں اور ذمہ دار پولیس حکام کے خلاف کاروائی کرتے ہوئے بےگناہ اسیران کو فوری طور پر رہائی کیا جائے،بصورت دیگر ایم ڈبلیوایم سندھ بھرمیں بھرپور احتجاج کرے گی۔