وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین کراچی کی جانب سے بعد نماز مغربیں محفل شاہ خراسان سے نمائش چورنگی احتجاجی ریلی نکالی گئی جس میں ایم ڈبلیو ایم رہنما علامہ علی انور جعفری،علامہ مبشر حسن ،علامہ نشان حیدر ،مولانا اشرف منتظری ،مولانا ظہیر کر بلائی ،مولا ابو حیدر توقیر ، علی حسین نقوی ،رضا نقوی سمیت دیگر رہنماؤں اور کارکنان نے بڑی تعداد موجود تھی مظاہرین نے لبیک یا حسین ،شیعہ و سنی اتحاد سمیت ملک بھر میں جاری شیعہ نسل کشی ٹارگٹ کلنگ پر وفاقی اور خیبر پختون خواہ حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی مین نمائش چورنگی مظاہرین سے خطاب میں ،مقررین کا کہنا تھا کہ اسلام آباد میں قائد وحدت علامہ ناصر عباس جعفری کی ملک میں جاری دہشتگردی ،کرپشن ،لاقانونیت کے خلاف اسلام آباد میں پانچویں روز بھی جاری ہے اظہار یکجہتی کیلئے ہمارا احتجاج روزانہ جاری رہے گا پاکستان کسی مخصوص مسلک کی جاگیر نہیں بلکہ ملک میں بسنے والے مسلمان اور دیگر مذاہب کے لوگوں کا بھی اس پر برابر حق ہے۔ہمیں گزشتہ تین دہائیوں سے ظلم و بربریت کا شکار کیا جارہا ہے۔پاکستان میں ظلم کے خلاف آواز بلند کرنے والے طبقے کو دانستہ طور پر دہشت گردوں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا تاکہ انہیں ملک کے مقتدر ظالم حکمرانوں کے خلاف آواز بلند کرنے کا موقعہ نہ مل سکے۔ظلم کے خلاف خاموشی بھی ظلم ہے ہم اپنا آئینی حق استعمال کرتے ہوئے اس ملک میں ظالموں کا جینا دوبھر کر دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کے ظالمانہ طرز عمل نے ہمیں دوہری اذیت سے دوچار کر رکھا ہے۔ایک طرف دہشت گرد گروہوں کو حکومتی پشت پناہی حاصل ہے جو ہمار ے خلاف کاروائیاں کر رہے ہیں اور دوسری طرف ہمارے ہزاروں بے گناہ افراد پر صرف اس لیے مقدمات بنا دیے گے کہ انہوں نے مجلس ختم کرنے میں آدھا گھنٹہ تاخیر کیوں کی۔ ہمیں ہماری عبادت سے روکا جا رہا ہے۔ ہمارے علما و ذاکرین پر پابندیاں لگائی جا رہی ہیں۔ صرف پنجاب میں ہزاروں افراد کے خلاف مجلس اور درود و سلام پڑھنے پڑھنے پڑھانے پر پرچے کاٹے گئے ہیں۔مقررین کا کہنا تھا کے اسلامی ریاست میں جو رویہ ہمارے ساتھ اپنایا جا رہا ہے یہ تو امریکہ ،برطانیہ جیسے غیر اسلامی ممالک میں بھی نہیں ہوتا۔پنجاب میں قائم تمام مقدمات کا خاتمہ ، تکفیری گروہوں کے خلاف ملک گیر آپریشن اور پارہ چنار میں پولٹیکل انتظامیہ کی بربریت کا شکار ہونے والے چار شہدا کی شفاف تحقیقات کے لیے تحقیقاتی کمیشن کا قیام ہمارے مطالبات میں شامل ہیں۔ اگر حکومت کی طرف سے کوئی مثبت پیش رفت سامنے نہ آئی اور یونہی بے حسی کا مظاہرہ کیا گیا تو پھر ہم اپنے اس خاموش احتجاج کو ملک گیر عوامی احتجاج کی شکل میں تبدیل کرنے پر مجبور ہو جائیں گے۔ یاد رہے کہ علامہ ناصر عباس جعفری کی بھوک ہرتال کے بعد ملک کے مختلف شہروں میں اظہار یکجہتی کے طور پر بھوک ہرتالی کیمپ لگائے جا چکے ہیں۔ لندن سمیت دنیا کے مختلف ممالک میں پاکستان سفارتخانوں کے سامنے ملت تشیع مجلس وحدت مسلمین سے اظہار یکجہتی کے لیے جمعہ کے روز سے مظاہروں کا سلسلہ شروع کر ے گی۔دریں اثناء مجلس وحدت مسلمین کی جانب سے شیعہ کلنگ کے خلاف علامتی بھوک ہرتالی کیمپ تیسرے روز بھی جاری رہا کیمپ میں علامہ نشان حیدر ،مولانا اشرف منتظری ،مولانا ظہیر کر بلائی ،مولا ناابو حیدر توقیر ،علامہ باقر عباس زیدی ،حسن ہاشمی،رضوان پنجوانی ،محسن مقادم،سجاد اکبر،شبیر الحسینی،عباس اشرف،عون علی سمیت ملت جعفریہ سے تعلق رکھنے والی اہم شخصیات اور اداروں کے رہنماؤں نے علامتی بھوک ہرتال میں شرکت کی اور دہشتگردی کے خلاف اپنا احتجاج ریکارڈ کروایا۔