وحدت نیوز (کراچی) کراچی میں طالبان دہشت گردوں کی بڑھتی ہوئی سرگرمیاں استحکام پاکستان کے لئے شدید خطرہ ہیں۔ شہریوں کی جان و مال کا تحفظ حکومتوں کی اولین ترجیح ہوتی ہے لیکن پاکستان کی وفاقی اور صوبائی حکومتیں ملک دشمن دہشت گرد عناصر کی سرپرستی میں مصروف عمل ہیں۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان صوبہ سندھ کے سیکرٹری جنرل علامہ مختار امامی نے شہر کراچی میں بارہ گھنٹوں کے دوران ہونیوالی دہشت گردانہ کاروائیوں کے نتیجے میں شہید ہونے والے دو شیعہ نوجوانوں کی شہادت پر دہشت گردوں کی مذمت کرتے ہوئے کیا۔
ایم ڈبلیو ایم کے صوبائی سیکرٹری جنرل کا کہنا تھا کہ آج پورا ملک دہشت گردوں کے ہاتھوں یرغمال بنا ہوا ہے اور حکومت سمیت قانون نافذ کرنے والے ادارے دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کرنے کے بجائے دہشت گردوں کی سرپرستی میں مصروف عمل ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان، سندھ، خیبر پختونخواہ میں ہونیوالے دہشت گردانہ حملوں میں ملک دشمن اور اسلام دشمن قوتیں طالبان دہشت گرد ملوث ہیں، ان طالبان دہشت گردوں کے خلاف فی الفور کارروائی کی جائے۔
علامہ مختار امامی کا کہنا تھا کہ بانیان پاکستان کی اولادوں کو پاکستان بنانے اور مستحکم پاکستان کی تعمیر کرنے کے جرم کی پاداش میں دیوار سے لگانے کی سازشیں کی جا رہی ہیں جبکہ ملک بھر میں شیعہ عمائدین کو ٹارگٹ کلنگ اور بم دھماکوں کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ علامہ مختار امامی نے صدر پاکستان اور وزیراعظم پاکستان سمیت افواج پاکستان اور قانون نافذ کرنیوالے حساس اداروں کو متنبہ کیا کہ اگر ملک دشمن طالبان دہشت گردوں کی سرپرستی کا سلسلہ نہ روکا گیا اور ملت جعفریہ پاکستان کو دہشت گردی کا شکار بنانے والے دہشت گردوں کے خلاف کارروائی عمل میں نہ لائی گئی تو ملک بھر میں احتجاجی تحریک کا آغاز کیا جائے گا اور حالات کی تمام تر ذمہ داری حکومت اور قانون نافذ کرنیوالے اداروں پر عائد ہوگی۔