وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین کی جانب سے کراچی کی جانب سے عاشور کی شب نمائش چورنگی پر جیکب آباد ماتمی جلوس پر ہونے والی دہشتگردی کے خلاف ہنگامی پریس کانفرنس کی گئی اور احتجاج کیا گیا جس میں سینکڑوں عزاداران سمیت دیگر ملی جماعتوں کے رہنماؤں نے شر کت کی،جبکہ روز عاشورہ مجلس وحدت مسلمین ،امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن سمیت دیگر ملی جماعتوں نے سانحہ جیکب آباد کے خلاف دوران مرکزی جلوس عزاء میں احتجاج کیا جبکہ تبت سینٹر نماز ظہرین کے بعد علامتی دھرنے دیا گیا جس میں ہزاروں کی تعداد میں عزاداران نے سانحہ جیکب آباد و نصیر آباد میں ہونے والی دہشتگردی کی مذمت کی اور صوبائی حکوتوں کے خلاف شدید نعرے بازی کی ۔جبکہ ایم اے جناح روڈ پر ایم ڈبلیو ایم کی جانب سے لگائے جانے والے مرکزی کیمپ کے سامنے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے علامہ مختار امامی کا کہنا تھا کہ حکومت دہشت گردوں کو گرفتار کرنے کے بجائے بے جان لاوُڈسپیکر کو پکڑنے میں مصروف ہیں،ان حکمرانوں میں دہشت گردی کے خلاف اس جنگ کو لڑنے کی اہلیت نہیں،دہشت گردی کے خلاف جنگ کو منطقی انجام تک پہنچانے کے لئے دہشت گردوں کے ہمدردوں اور سہولت کاروں کے خلاف کاروائی عمل میں لانا ہوگا،سیاسی جماعتیں مصلحت پسندی کا شکار ہے،سندھ اور بلوچستان میں دہشت گردی کو صوبائی و وفاقی حکومتوں کی نااہلی قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکومت دہشت گردوں کی سرکوبی کے بجائے عزادارن اور عزاداری کو محدود کرنے کی سازشوں میں مصروف ہیں،انہوں نے کہا نواسہ رسولﷺ کے غم کو روکنا کسی کی بس کی بات نہیں،ہم عزاداری کے لئے ہر قسم کی قربانی دینے کو تیار ہیں،ان کا کہنا تھا کہ ملک بھر میں سب زیادہ دہشت گردی کے شکار ملت جعفریہ کیخلاف صوبائی و وفاقی حکومتوں کے رویے افسوس ناک ہے،نیشنل ایکشن پلان کا رخ موڑ کر دہشت گردی کے خلاف جنگ کو متاثر کرنے کی سازش ہو رہی ہے،کالعدم انتہا پسند گروہ کو مکمل آزادی حاصل ہے،تکفیر کے نعرے آج بھی بلند ہورہے ہیں ،لیکن حکمران اپنے سیاسی مفادات کے لئے ملکی مفاد کو پس پشت ڈال رہے ہیں،سانحہ جیکب آباد کے پیچھے آصف علی زرداری ،قائم علی شاہ اور زرداری کے خاص مشیر قیوم سومرو کا کالعدم جماعتوں کے ساتھ گھٹ جوڑ کا نتیجہ ہے۔