وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے سر براہ علامہ مقصود علی ڈومکی نے کوئٹہ میں صوبائی کابینہ کے اراکین اور ضلعی عہدے داروں سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ پر امن احتجاج ہمارا بنیادی حق ہے مگر جعلی مینڈٹ کے حامل حکمران آمرانہ اقدامات کے ذریعے پر امن احتجاج کو پر تشدد بنا رہے ہیں ۔کاش نواز حکومت سانحہ مڈل ٹائون سے سبق حاصل کرتے ہوئے پر امن یوم شہداء میں رکاوٹیں کھڑی نہ کرتی۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب میں بڑے پیمانے پر مجلس وحدت مسلمین کے کار کنوں کو گرفتار کر کے عوام کو ہراساں کیاجا رہا ہے ۔ہم جمہوری لوگ ہیں اور جمہوری روایات کی پاسداری کریں گے ہم ملکی سیاسی معاملات میں فوجی مداخلت کے قائل نہیں اسی لئے اسلام آباد میں فوج بلانے کے فیصلے کے مخالف ہیں۔ اگر امن و امان ہی حکمرانوں کی ترجیح ہے تو کوئٹہ اور کراچی میں فوج کیوں نہیں بلائی جاتی جہاں معصوم انسانوں کا قتل عام روز کا معمول بن چکا ہے۔
انہوں نے ایم ڈبلیو ایم پنجاب کے صوبائی دفتر پر پولیس کے گھیراؤ اور رہنماؤں و تنظیمی کارکنوں کی گرفتاریوں کو افسوس ناک قرار دیتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ گرفتار کارکنوں کو فی الفور رہا کرے۔ انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں ہمارے کارکن قائد وحدت علامہ راجہ ناصر عباس کے حکم کے منتظر ہیں۔ انہوں نے کارکنوں کو ہدایت کی کہ وہ آئندہ کی احتجاجی تحریک کیلئے مکمل تیاری کریں اور اس سلسلے میں مرکز اور صوبے کی ھدایات کے مطابق حکومت کے جابرانہ اور آمرانہ کاروائیوں کے خلاف پر امن احتجاج کی کال کا انتظار کریں۔