وحدت نیوز(کوئٹہ) ایران اور عراق کی زیارت سے تفتان بارڈر کے راستے واپس آنے والے زائرین کو درپیش مشکلات کے خاتمے کے لیے مجلس وحدت مسلمین کے رہنمائوں نے میاں غنڈی کے مقام پر بھوک ہڑتال کا اعلان کر دیا، مجلس وحدت مسلمین کے رہنمائوں مولانا ولایت حسین جعفری اور مولانا رضوان حیدر جعفری کے ساتھ زائرین کی بڑی تعداد بھی موجود ہے۔ زائرین کا کہنا ہے کہ تفتان میں پاکستان ہاوس میں قرنطینہ کے نام پہ ہم سب نے چودہ دن مشکلات کے باوجود تفتان پر گزار دیے اور حکومت سے مکمل تعاون کیا، الحمداللہ کسی ایک زائر کو بھی کرونا تو دور کی بات کوئی اور بیماری بھی نہیں نکلی، وہاں انتظامیہ نے یقین دہانی کرواتے ہوئے اعلان کیا تھا کہ آپ کو میڈیکل سرٹیفکیٹ جاری کر کے بھیجیں گے، جب وہاں سے کانوائے روانہ ہوا تو بتایا گیا کہ فرنیٹیئر کور کی پہلی چوکی پہ سرٹیفکیٹس دے دیے جائیں گے، یہاں کوئٹہ پہنچنے پہ زائرین کو گھر بھیجنے کی بجائے دوبارہ کیمپ لگا کے ٹھرا دیا گیا ہے۔ زائرین کے مطابق صوبہ بلوچستان والوں کو کوئٹہ، سندھ والوں کو سکھر، خیبر پختونخواہ والوں کو ڈی آئی خان اور پنجاب والوں کو ڈیرہ غازی خان رکھا گیا ہے اور کہا کہ صرف ایک دو دن کے بعد آپ سب کو گھر بھیج دیا جائے گا لیکن آج تیسرا دن گذر گیا کوئی پوچھنے تک نہیں آیا۔
زائرین نے کہا کہ کوئٹہ میں اس وقت شدید سردی ہے، بچے، عورتیں، بوڑھے لوگ سردی میں موجود ہیں، انتہائی ناقص انتظامات ہیں، نہ کوئی صحیح واش روم ہے اور نہ ہی غسل خانہ، اوپر سے برف کی طرح کا ٹھنڈا پانی، پہلے کوئی بیمار نہیں ہے لیکن اس سردی اور اس ماحول میں ضرور کوئی کسی بیماری میں مبتلا ہو سکتا ہے۔ بار بار انتظامیہ کے جھوٹے وعدوں کے بعد ہم بھوک ہڑتال پر مجبور ہوئے ہیں، جبکہ علمائے کرام کا کہنا تھا کہ جب تک زائرین کو گھر نہیں پہنچایا جاتا بھوک ہڑتال ختم نہیں ہوگی۔ علاوہ ازیں مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنما، سابق صوبائی وزیر قانون آغا سید محمد رضا نے بھی میاں غنڈی میں بھوک ہڑتالی کیمپ کا دورہ کیا اور زائرین کے ساتھ اظہار ہمدردی کیا۔