وحدت نیوز(کوئٹہ) بلوچستان میں مساجد و امام بارگاہوں، بازاروں میں سیاسی شخصیات، ڈاکٹر، وکلا، تاجروں، طلباء، خواتین اور بچوں پر حملوں کے بعد اب بوری بند لاشوں کا سلسلہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ سٹی کے صدر ارباب لیاقت علی ہزارہ نے اپنے بیان میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں قیام امن یقینی بنانے کیلئے پالیسیوں میں تبدیلی کی ضرورت ہے۔ ملک دشمن عناصر کی جانب سے پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی سازشوں کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا، لیکن گذشتہ دو دہائیوں سے بلوچستان میں جاری بدامنی بالخصوص ہزارہ قبائل پر ہونے والے مظالم، بم دھماکوں، ٹارگٹ کلنگ کے واقعات میں ملوث ملک دشمن سفاک قاتلوں کو نامعلوم کہہ کر قانون نافذ کرنے والے ادارے بری الزمہ نہیں ہوسکتے۔
ایم ڈبلیو ایم کے رہنماء نے کہا کہ مساجد و امام بارگاہوں، بازاروں میں سیاسی شخصیات، ڈاکٹر، وکلا، تاجروں، طلباء، خواتین اور بچوں پر حملوں کے بعد اب بوری بند لاشوں کا سلسلہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔ عوام کی جان و مال کے تحفظ کی ذمہ داری حکومت پر عائد ہوتی ہے۔ ارباب لیاقت علی ہزارہ نے کہا کہ نامعلوم قاتلوں کا سراغ لگانا قانون نافذ کرنے والے اداروں کی ذمہ داری ہے۔ قانون نافذ کرنے والے ادارے زیارت کراس سے ملنے والی بوری بند لاش کے ذمہ داروں کا سراغ لگائیں اور عوام کی جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنانے کیلئے ظالموں کو گرفتار کرکے کیفرکردار تک پہنچائیں۔