وحدت نیوز(کوئٹہ)مجلس وحدت مسلمین کے صوبائی نائب صدر و امام جمعہ علامہ علی حسنین حسینی نے جامعہ بلوچستان کے اساتذہ اور دیگر ملازمین کی تنخواہوں کی عدم ادائیگی اور جامعہ کو درپیش مالی مشکلات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کہ گزشتہ چند سال سے اساتذہ اور ملازمین مسلسل احتجاج کرتے ہوئے حکومت کو مالی مسائل سے آگاہ کر رہے ہیں، تاہم حکومت کی جانب سے ان مسائل کو تاحال حل نہیں کیا جا سکا ہے۔ اساتذہ کی تجاویز سنتے ہوئے حکومت مالی مسائل کے حل کا راستہ نکالے۔ اپنے جاری کردہ بیان میں علامہ علی حسنین نے کہا کہ بلوچستان کے مستقل کا دارومدار تعلیم کے شعبے سے وابستہ ہے۔ کوئٹہ میں قوم کے معماروں کے لئے جامعات کی تعداد پہلے سے ہی انتہائی کم ہے، اور جو موجود ہیں وہاں بھی حکومت توجہ نہیں دے رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جامعہ بلوچستان کے اساتذہ کی جانب سے گزشتہ چند سال سے مالی مشکلات اور تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے سلسلے میں احتجاج کا راستہ اپنایا گیا۔ جس سے صوبے میں تعلیم کا شعبہ شدید متاثر ہوا۔ عارضی طور پر ان کے مسائل حل کئے گئے، تاہم مسئلے کا مستقل حل نہ نکالنے کی وجہ سے اساتذہ کی جانب سے ایک بار پھر احتجاج کا عندیہ دیا گیا ہے۔ حکومت کا جامعہ کے مسائل پر توجہ نہ دینا قابل تشویش ہے۔ علامہ علی حسنین نے کہا کہ بلوچستان کے مستقبل کو محفوظ بنانے کے لئے تعلیم کے نظام کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔ جہاں اساتذہ کو تنخواہیں ہی نہیں ملتی ہوں، وہاں تعلیم کیسے بہتر ہوگا۔ اساتذہ کو حکومت نے مسائل کے حل کی یقین دہانی تو کرائی، مگر کارکردگی کے معاملے میں حکومت پیچھے رہ گئی ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ جامعہ بلوچستان کے مالی مسائل اور اساتذہ و اسٹاف کو درپیش مشکلات کا فوری طور پر حل نکالا جائے۔ حکومت ان مسائل سے واقف ہے، لہٰذا اساتذہ سے ان مسائل کے حل کے لئے تجاویز لے کر انہیں جلد از جلد حل کیا جائے۔