وحدت نیوز(کوئٹہ ) مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے سربراہ علامہ مقصود علی ڈومکی نے آواران میں ذکری فرقے کی عبادت گاہ پر دہشت گردوں کے حملے کے نتیجے میں ۷ معصوم انسانوں کی شھادت کو المناک سانحہ قرار دیتے ہوئے اس سانحے کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ ذکری فرقے کے خلاف ایک عرصے سے ظلم وبربریت کا جو سلسلہ تھااس میں تیزی آنے پر ہمیں شدید تشویش ہے۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان کو فرقہ وارانہ دہشت گردی کی آگ میں جلانے کی مذموم کوشش کی جا رہی ہے۔ ہم نے طویل عرصے سے بلوچستان کی تمام امن پسند قوتوں اور قوم پرست لیڈرشپ کو اس جانب متوجہ کیا کہ وہ فرقہ وارانہ دہشت گردی کی آگ بجھانے کے لئے اپنا کردار ادا کریں۔ انہوں نے بلوچستان کی امن پسند عوام اور سیاسی و مذہبی قیادت سے اپیل کی کہ وہ دہشت گردی کی لہر کو آگے بڑھنے سے روکیں۔جو لوگ مظلوم شیعہ مسلمانوں کے قتل عام پر چپ کا روزہ رکھے ہوئے تھے ہم ان سے بھی اپیل کرتے ہیں کہ وہ اس ظلم و بربریت پر صدا ئے احتجاج بلند کریں۔
درایں اثناء علامہ مقصود علی ڈومکی نے ممتازصحافی ارشاد حسین مستوئی ، عبدالرسول ، اور محمد یونس کے قتل پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے بلوچستان میں صحافیوں کو مکمل تحفظ دینے کے مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ انتہائی مشکل حالات میں صحافی برادری جس جرئت و بہادری کے ساتھ اپنے فرائض انجام دے رہی ہے اس پر ہم انہیں سلام پیش کرتے ہیں۔ حکومت اس سانحے میں ملوث ملزموں کو بے نقاب کرتے ہوئے انہیں عبرت ناک سزا دے۔ انہوں نے کہا کہ صحافت مقدس پیشہ ہے اور صحافی برادری کو حق گوئی کی سزا دی جارہی ہے۔