وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے زیر اہتمام کراچی میں جاری دہشت گردی اور ٹارگٹ کلنگ کے خلاف آج ملک گیر یوم احتجاج منایا گیا ۔ بلوچستان کے ضلع جعفر آباد ، نصیر آباد، صحبت پور ، لسبیلہ، سبی، جھل مگسی، لھڑی، بولان، بارکھان و دیگر اضلاع میں نماز جمعہ کے اجتماعات میں تنظیمی رہنماؤں نے خطاب کیا اور مذمتی قرارداد یں پاس کی گئیں۔
ا س موقع پر گفتگو کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ کراچی میں ٹارگٹ کلنگ اور معصوم انسانوں کا قتل عام حکومت کی نا ا ہلی کا بین ثبوت ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ کراچی میں وزیرستان طرز کا فوجی آپریشن کیا جائے ،اور تمام مصلحتوں سے بالا تر ہوکر معصوم انسانوں کے قاتل دہشت گردوں کا قلعہ قمع کیا جائے۔ انہوں نے پنجاب پولیس کی جانب سے (ایم ڈبلیو ایم) کے 40کارکنوں کی گرفتاری اور مذاکراتی کمیٹی کے رکن سید اسد عباس نقوی کی گرفتاری کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ایم ڈبلیو ایم، پی اے ٹی اور پی ٹی آئی کے کارکنوں کی گرفتاریاں حکومتی بوکھلاہٹ کا ثبوت ہے۔ حکومت نے اس غیر دانشمندانہ اقدام سے مذاکراتی عمل کو ثبوتاژ کیا ہے۔مجلس وحدت مسلمین اپنے رہنماؤں اور مذاکرات کار کی رہائی تک مذاکراتی عمل کے بائیکاٹ کا اعلان کرتی ہے۔ ہم انتقامی کاروائیوں سے گھبرانے والے نہیں انقلاب مارچ کی حمایت جاری رکھیں گے۔
دریں اثناء علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ ایم ڈبلیو ایم کا شعبہ فلاح ملک بھر میں اپنے سیلاب زدہ بھائیوں کی مدد کے لئے تیار ہے ، اسی حوالے سے پارٹی کی مرکزی قیادت پنجاب کے متاثرہ اضلاع کا دورہ کر رہی ہے۔ انہوں نے بلوچستان بھر کے تنظیمی ساتھیوں اور شعبہ فلاح کے مسؤلین سے کہا ہے کہ وہ متاثرین سیلاب کی مدد کریں اور سابقہ سیلاب کے تجربات کے پیش نظر عوام کی رہنمائی کریں۔