وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ نے کہا ہے کہ کسی بھی علاقے میں جرائم کی روک تھام، غیر قانونی اور غیر اخلاقی کاموں کو روکنے اور معاشرے کے نوجوانوں کیلئے ایک ایسے ماحول کے قیام جس میں تمام معاشرتی برائیوں سے محفوظ رہتے ہوئے نوجوان معاشرے اور ملک کے ایک اچھے شہری کے طور پر سا منے آ سکے، میں علاقہ تھانے کا اہم کردار ہے اور کسی بھی علاقے میں ہونے والے تمام غیر اخلاقی اور غیر قانونی کاموں سے علاقہ تھانہ بخوبی آگاہ ہوتا ہے۔ اگر وہ چاہے تو علاقے میں کوئی بھی غیر قانونی، غیر اخلاقی کام نہیں ہو سکتا۔ لیکن افسوس کے ساتھ کہنا پڑ رہا ہے کہ بعض کرپٹ اور اپنے فرائض سے غفلت برتنے والے افسران معاشرے میں غیر اخلاقی اور غیر قانونی کام کرنے والے عناصر کی پشت پناہی کرتے ہیں، اپنی جیبیں بھرتے ہیں جبکہ معاشرے کو ان تمام برائیوں سے پاک کرنا براہ راست علاقہ تھانہ کی ذمہ داری ہے۔ جسکو وہ صحیح طور پر انجام نہیں دیتے اور ہم دیکھتے ہیں کہ گلی محلوں میں کھلِ عام جوئے کے اڈے قائم ہیں۔ شراب نوشی کرنے والوں کیلئے شراب کی سپلائی کی جاتی ہے۔ جو معاشر ے اور نوجوان نسل کیلئے زہر قاتل ہیں۔ پارٹی نے اس حوالے سے کئی مرتبہ حکام بالا سے بات کی اور انکے نوٹس میں یہ با ت لائی ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ علاقہ تھانہ میں ایماندار پولیس افسران کو تعینات کیا جائے۔ اب جب کئی ہفتوں سے ایک ایماندار پولیس آفیسر یہاں تعینات ہوا ہے۔ جس نے اپنے فرائض منصبی کو احسن طریقے سے نبھانا شروع کیا اور معاشرے میں موجود جوئے کے اڈوں، شراب کی سپلائی سمیت کئی غیر قانونی کاموں کی روک تھام میں اپنا کردار ادا کرنا شروع کیا۔ علاقے کے عوام نے اُسے محسوس کیا اور اس کے اچھے اثرات معاشرے پر پڑنا شروع ہو گئے تھے لیکن بدقسمتی سے علاقہ ایس ایچ او کو اُس کی ایمانداری کی سزا دیتے ہوئے بہانہ بنا کے سسپینڈ کر دیا گیا ہے۔ جو انتہائی قابل مذمت ہے اور جسکی وجہ سے علاقے کے عوام میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے۔ بیان میں آئی جی بلوچستان اور سی سی پی او کوئٹہ سے بھرپور مطالبہ کیا گیا کہ اس واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے علاقہ ایس ایچ او کو فوری بحال کیا جائے۔ کرپٹ افسران کے خلاف کاروائی عمل میں لائی جائے۔