وحدت نیوز(گلگت) بگروٹ ہاسٹل پر سرکاری اہل کاروں کادھاوا حالات کو کشیدہ کرنے سازش ہے۔1962 میں بگروٹ کی فلاحی تنظیم کو الاٹ کی گئی اراضی کو اے سی گلگت کی سربراہی میں تعمیرات اور واٹر ٹینکی کو گرانا سراسر زیادتی ہے اس قسم کے فرمائشی پروگرام کا ایڈمنسٹریشن حصہ نہ بنے ایسے اقدامات علاقے میں انارکی پھیلانے کا باعث بنیں گے۔
مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ترجمان محمد الیاس صدیقی نے کہا کہ الاٹ شدہ زمین پر سرکاری قبضہ کسی طور قابل قبول نہیں ایسے اقدامات سے علاقے میں حکومت کے خلاف نفرتیں جنم لیں گی ، حکومت کے اس اقدام سے اس کی تعلیم دشمنی سامنے آگئی ہے اور بگروٹ ہاسٹل کی علاقے میں تعلیم کو عام کرنے میں بیش بہا خدمات ہیں ۔انہوں نے کہا کہ عوامی ایکشن کمیٹی کے اعلان پر مکمل شٹر ڈاؤن ہڑتال سے حکومت بوکھلا ہٹ کا شکار ہوچکی ہے اور حکومت کا یہ اقدام ہڑتال کو ناکام بنانے کی ایک ناکام کوشش ہے۔انہوں نے کہا کہ محکمہ بندوبست ایک عرصے سے پورے علاقے کا ریکارڈ خراب کرنے پر تلی ہوئی ہے اور عوامی زمینوں کی بندربانٹ کے ذریعے مال بناؤ مہم میں مصروف ہیں جن کے خلاف کوئی موثر کاروائی نہیں ہورہی ہے ۔ انہوں نے چیف سیکرٹری سے محکمہ بندوبست کے کرپٹ آفیسروں کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کیا ہے۔