وحدت نیوز(گلگت) مجلس وحدت مسلمین صوبہ گلگت بلتستان کے سیکریٹری جنرل علامہ آغا علی رضوی نے صوبائی سیکریٹریٹ سے جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ پیپلز پارٹی اور نون لیگ خطے پر حکمرانی کی باریاں لینے پر تلے ہوئے ہیںاور چاہتے ہیں کہ خطے کے عوام گزشتہ ستر سالوں کی طرح اب بھی انہی دو جماعتوں کی چنگل میں کھلونا بنے رہیں۔ گلگت بلتستان عوام اب ان مفادپرست جماعتوں کی حقیقت سے آگاہ ہوچکے ہیںاور لمحہ بھر کیلئے بھی ان نا اہل ، کرپٹ اور خطے کو لوٹنے والوں کو اپنے اوپر مسلط ہوتے نہیں دیکھ سکتے۔عوامی خدمت، وعدوں پر عملدرآمد اور عوام کے مسائل کو حل کرنے کیلئے ہو توسیاست بھی عین عبادت ہے، لیکن گلگت بلتستان کا بچہ بچہ جان چکا ہے کہ سیاست کے نام پر کس طرح سے عوام کا استحصال کیا جاتا رہا، کس طرح بھٹو اور شہید بینظیر بھٹو کے نام پر عوام سے ہمدردی لیکر نا اہل ، بے ضمیر اور کرپٹ لوگوں کو حکمرانی کیلئے پیش کیا جاتا رہا۔کئی سال تک باریاں لے لیکر عوام پر حکمرانی کرنیوالوں کوانکی کرپشن ، اقرباپروری اور نا عاقبت اندیشن فیصلہ سازی کی پاداش میںعوام نے گزشتہ انتخابات میں بری طرح مسترد کرکے ثابت کیا تھا کہ اب ان کو مزید آزمانے کی حماقت نہیں کرینگے، لیکن اس وقت نون لیگ کوعوام دشمن پالیسیوں کی وجہ سے عوام میں رسوا ہوتے دیکھ کر شاید یہ عناصر اگلی الیکشن میں پھر سے عوام کو بیوقوف بنا کر پیش کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، لیکن یہ انکی بھول ہے ۔
انہوں نے مزید کہاکہ عوام کسی صورت انکی احمقانہ کرتوتوں کو نہیں بھول سکتےکیونکہ سب جانتے ہیں کہ محکمہ تعلیم کو سیاسی اکھاڑہ بنا نے والے ،کرپشن کی گنگا میں غوطہ زن ہونیوالے، گلگت بلتستان کواندھیر نگری بنانے والے ، محکمہ تعمیرات، محکمہ صحت اور دیگر محکموں کو اپاہچ کرنیوالے،شناختی کارڈ چیک کرکے پر امن لوگوں کو شہید کرنیوالے دہشت گردوں کوتحفظ فراہم کرنیوالے، انکو جیلوں سے بھگانے والے نا اہل حکمران کوئی اور نہیں بلکہ سابق حکومت اور ان کے کرتا دھرتا ہی رہے ہیں اور انہی کے راستے پر موجودہ حکومت بھی پارٹی مفاد کیلئے عوامی استحصال ،جھوٹے وعدے، ترقیاتی منصوبوں پر عملدرآمد میں ناکامی، کرپشن و اقربا پروری،عوامی زمینوں پر ناجائز قبضے ، اور ان کارتوتوں کے ذریعے عوام کو الو بنانے میں بازی لے جاچکے ہیں۔
آخر میں ان کہنا تھا کہ مجلس وحدت مسلمین عوامی خدمت اور عبادت سمجھ کر میدان سیاست میں موجود ہیں اور عوام کے ہر مسئلے پر ہر اول دستہ بن کر ان حکمرانوں کی آنکھوں میں کانٹا بن کر چبھ رہی ہے ۔ اور ہم خطے کے آئینی حقوق، اقتصادی راہداری میں جائز حق، سکردوروڈ کی تعمیر، بلتستان یونیورسٹی کے قیام، محکمہ صحت، تعلیم اور دیگر محکموں میں شفاف تقررریوں اور عوامی ضروریات کے مطابق ان میں انتظامات اور ہر جائز عوامی حق میں انکی آواز بنتے رہے ہیں اور اسی جذبہ خدمت کے تحت ہر دور میں اپنا مشن جاری رکھ رہے ہیں۔ اور ہمیشہ کی طرح عوام کو یہ باور کراتے رہے ہیں کہ ان باریاں لینے والی جماعتوں نے ستر سالوں سے عوام کو بے وقوف ثابت کرنے کیلئے کوئی کسر نہیں اٹھا رکھی، اور آئندہ بھی انکو باریاں لیکر حکمرانی کیلئے موقع دینے کی حماقت کرینگے توخطے کا حال اس سے برا بھی تو ہوسکتا ہے لیکن اچھائی کی توقع کرنا نادانی اور پشیمانی کے علاوہ کچھ نہیں دے سکتا۔