وحدت نیوز(گلگت) پیپلز پارٹی گلگت بلتستان حلقہ 4 نگر کے امیدوار نے کہا ہے کہ نگر کے ضمنی الیکشن میں مجلس وحدت اگر اپنا امیدوار کھڑا کرتی ہے تو بلامشروط ان کا ساتھ دیا جائیگا اور اگر مجلس وحدت پیپلزپارٹی کا ساتھ دیتی ہے تو ان کی شرائط کو بھی تسلیم کیا جائیگا۔ ان خیالات کا اظہار پیپلز پارٹی حلقہ 4 نگر کے امیدوار جاوید حسین نے وحدت ہائوس گلگت میں پارٹی عہدیداروں کے ہمراہ ایم ڈبلیو ایم کے رہنماوں سے ملاقات کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم پورے پاکستان میں مجلس وحدت کی سیاسی جدوجہد کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ علامہ ناصر عباس نے جنرل الیکشن میں جی بی ایل اے 3 کے بدلے نگر حلقہ 4 استور اور ہنزہ میں پیپلز پارٹی کے حق میں اپنے امیدواروں کو بٹھانے کا وعدہ کیا تھا، لیکن پیپلز پارٹی حلقہ 3 سے اپنے امیدوار کو بٹھانے میں ناکامی ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کھلے دل کے ساتھ مجلس وحدت کو یہ آفر کرتی ہے کہ اگر وہ مناسب سمجھتی ہے تو اپنا امیدوار میدان میں اتار دے، ہم بلامشروط ان کی حمایت کرینگے۔
اگر مجلس وحدت ہمیں سپورٹ کرتی ہے تو اس کے بدلے ان کی شرائط بھی تسلیم کی جائیں گی۔ مجلس وحدت مسلمین کے رہنمائوں ڈاکٹر علی گوہر، حاجی رضوان علی، الیاس صدیقی اور سیکرٹری سیاسیات غلام عباس نے پیپلز پارٹی کی اس آفر کو نیک دلی سے تعبیر کرتے ہوئے کہا کہ مجلس وحدت پارٹی قیادت اور کارکنوں سے مشاورت کے بعد پیپلز پارٹی کو اپنے فیصلے سے آگاہ کرے گی۔ حاجی رضوان علی نے کہا چونکہ تحریک اسلامی کے مقامی رہنماوں نے بھی مجلس وحدت سے رابطہ کیا ہے اور ملاقات کا ایک دور ہوچکا ہے۔ مجلس وحدت جو بھی فیصلہ کرے گی، وہ نگر کے عوام کے مفادات کو پیش نظر رکھ کر کرے گی۔ ڈاکٹر علی گوہر نے کہا کہ مجلس کا ہدف فقط اسمبلی تک پہنچنا نہیں بلکہ ہمارا مقصد علاقے کی تعمیر و ترقی اور باوقار انداز میں اس خطے کی نمائندگی کرنا ہے۔