وحدت نیوز(سکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستا ن بلتستان ڈویژن کا ایک ہنگامی اجلاس ڈویژنل دفتر میں صوبائی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ شیخ احمد نوری کی صدارت میں ہوا۔ اجلاس میں ملک بھر میں جاری ظالمانہ اقدام بلخصوص شیڈول فور کی آڑ میں سیاسی انتقامی کارروائیوں اور شیعہ جوانوں بلخصوص مجلس وحد ت مسلمین کے رہنماء ناصر عباس شیرازی کی جبری گمشدگی زیر بحث آئی۔ اجلاس میں ملک بھر میں جبری طور پر لاپتہ بے گناہ افراد کی بازیابی کے لیے آواز اٹھانے کی جرم میں ریاستی اداروں کی جانب سے جاری جانبدارنہ اور ماورائے آئین و قانون کارروائیوں پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔ ناصر عباس شیرازی کو اغواء پنجاب حکومت کے وزیر قانون کے ایماء پر کرنا ریاستی اداروں کی نااہلی اور افسوسناک عمل ہے۔
اجلاس میں کہا گیا کہ موجودہ وفاقی اور صوبائی حکومت ملک بھر میں انارکی پھیلانے کی خواہاں ہے شیعہ افراد کی گمشدگی اسی سلسلے کی کڑی ہے۔ نواز لیگ کی حکومت چاہتی ہے کہ شیعہ عزادار اور ریاستی ادارے ایک دوسرے کے مخالفت میں کھڑے ہوں اور ملک کو دہشتگردی کی دلدل میں پھنسانے والوں سے توجہ ہٹ جائے ۔ لہذا ریاستی اداروں اور حساس اداروں سے توقع رکھتے ہیں کہ وہ برابری کی پالیسی کو ترک کرتے ہوئے ریاست کے مجرموں پر ہاتھ ڈالے اور بے گناہ محب وطن افراد کے خلاف جاری کارروائیوں کو ختم کریں۔ ملت تشیع نے ہمیشہ سے ملکی استحکام و سلامتی کے لیے اپنا کردار ادا کیا ہے اور کرتی رہے گی۔ روس میں امریکہ کی نیابتی جنگ ہو یا ملک کے خلاف جاری دیگر پالیسیاں ملت جعفریہ نے ہر قسم کا دباو اور مشکلات برداشت کر کے ان پالیسیوں کی مخالفت کی اور ملکی مفاد کو مقدم جانا ۔ دہشتگردوں کے خلاف ملک میں موثر انداز میں آواز بلند کرنے اور دہشتگردی کے خلاف سب سے زیادہ قربانی دینے والی ملت کے ساتھ جاری معاندانہ رویہ قابل مذمت ہے۔ اجلاس میں مطالبہ کیا گیا کہ عدالت عظمیٰ اور پاک فوج ملک میں جاری گمشدگیوں کی بازیابی کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ حکومت کے ظالمانہ کارروائیوں کے خلاف احتجاج کا نہ رکنے والا سلسلہ شروع کیا جا ئے گا۔