وحدت نیوز(سکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان گلگت بلتستان ڈپٹی سیکرٹری جنرل شیخ احمد علی نوری،شیخ مبارک عارفی،وزیر سلیم ، فدا علی شگری،حاجی محمد علی، سید الیا س موسوی نے میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایم ڈبلیو ایم پاکستان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل سید ناصر عباس شیرازی کی جبری گمشدگی ملک بھر میں دہشتگردی کے خلاف جاری آپریشن ردالفساد کے منہ پر طمانچہ ہے۔ مذہبی سیاسی جماعت کے رہنماء کا اغواء مسلم لیگ نون کی کارستانی ہے۔ اگر پنجاب حکومت ناصر شیرازی کے اغواء میں ملوث نہیں ہے تو ان کی جبری گمشدگی ظاہر کرتی ہے پورے صوبے میں انکی رٹ ختم ہوچکی ہے ایسے میں ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ دہشتگردوں کی ہمنوا ء حکومت کو معزول کر کے ایسی حکومت سامنے لائی جائے جس میں شہریوں کی جان مال عزت و آبرو کا تحفظ یقینی ہو۔
انہوں نے کہا کہ ناصر شیرازی جیسی محب وطن ، اتحاد بین المسلمین کی داعی، پاکستان کی نظریاتی و فکری سرحدوں کی محافظ شخصیت کو اغواء کر کے حکومت چاہتی ہے کہ ملک کے امن و امان کی صورتحال خراب ہو اور ملت جعفریہ کا تصادم ریاستی اداروں کے ساتھ ہو۔ یہ بات واضح ہے کہ ناصر شیرازی اس وقت کہاں ہے حساس اداروں کو معلوم ہے کیونکہ ریاست کے حساس ادارے دنیا کے بہترین اداروں میں شمار ہوتا ہے۔ ایک اہم شخصیت موبائل فون سمیت تخت لاہور کی معروف شاہراہ سے اٹھائی جاتی ہے اور انکو مخفی رکھنے والی جگہوں کا علم نہ ہو ممکن نہیں۔اگر انہیں معلوم نہ ہو تو یہ خود حساس اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان اور افسوسناک ہونے کے ساتھ ساتھ پاکستان کی سالمیت کے لیے بھی انتہائی تشویشناک ہے۔انتہائی افسوسناک امر یہ ہے کہ ملک میں مذہبی منافرت پھیلانے والے، دہشتگردوں کی اخلاقی و مالی پشت پناہی کرنے والے، ملک کو مختلف طریقوں سے نقصان پہنچانے،ریاستی اداروں کو کمزور کرنے والے مجرمین یاتو ایوانوں میں بیٹھے ہیں یا ریاستی پروٹول کے اندر گھوم رہے ہیں جبکہ وطن عزیز کے مفادات پر اپنے مفادات کو قربان کرنے والے، دہشتگردی کی ہر صورت کی مخالفت کرنے والے، مذہبی ہم آہنگی کو فروغ دینے والے اس وطن کے حقیقی بیٹوں کو یا تو ٹارگٹ کلکنگ کا نشانہ بنایا جاتا ہے یا دہشتگرد وں کی ہمنوا جماعتوں کے ذریعے اغوا کیا جا تا ہے جو کہ انتہائی افسوسناک ہے۔ لہذا ہم پاکستان آرمی کے سربراہ، عدالت عظمیٰ کے سربراہ سے بھی مطالبہ کرتے ہیں کہ ناصر شیرازی سمیت دیگر جبری گمشدگان کے معاملے پر فوری نوٹس لیتے ہوئے انہیں بازیاب کرانے میں اپنا کردار ادا کریں نیز ریاست میں افراتفری پھیلانے والی مودی کے کاروباری شراکت دار کا گھیرا تنگ کریں۔نیز پاکستان کی ایک محب وطن ملت کو دیوار سے لگانے کی مذموم سازش کو ناکام بنا کر تمام مکاتب فکر کو انکی تعلیمات کے مطابق آزادانہ زندگی گزرانے کا موقع فراہم کرکے انسانی بنیادی حقوق کو یقینی بنائیں۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ ریاستی اداروں کو اپنی حکومت کے لیے استعمال کرنے والی طاقتوں کے مذموم مقاصد کو کامیاب نہ ہونے دیں ۔