وحدت نیوز (گلگت) کوئٹہ میں بیگناہ پاکستانیوں خاص کر ہزارہ برادری کی نسل کشی پر اداروں کی خاموشی لمحہ فکریہ ہے۔کالعدم تنظیمیں بھیس بدل کر کھلے عام تشہیراتی مہم چلارہے ہیں ،حکومت نیٹ ورک تک پہنچنے کی نہ صرف کوشش نہیں کرتی بلکہ درپردہ ان کی پشت پناہی کررہی ہے۔مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ترجمان محمد الیاس صدیقی نے کوئٹہ میں ہزارہ برادری کے قتل عام پر سخت مذمت کرتے ہوئے اسے حکومت کی غلط پالیسیوں کا نتیجہ قرار دیا ہے۔ہزارہ قوم کا شمار بلوچستان کی پڑھی لکھی قوم میں ہوتا ہے جس کا دہشت گردی سے کوئی تعلق نہیں اور اس نہتے قوم کے خلاف ایک عرصے سے دہشت گردکاروائیاں ہورہی ہیں اور اب تک ہزاروں افراد جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں لقمہ اجل بن چکے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ ا س ظلم وبربریت کے سامنے حکومت بے بس دکھائی دے رہی ہے جو ایک ریاست کیلئے کھلم کھلا چیلنج ہے اور حکومت اس تمام عرصے میں مگرمچھ کے آنسو بہانے کے سوا عملاً دہشت گردی کی روک تھام کیلئے کچھ کرنے کیلئے تیارہیں۔انہوں نے کہاکہ بلوچستان میں دہشت گردی کے خلاف وزیرستان طرز کا اپریشن ہونا چاہئے اور آخری دہشت گردکی کی موجودگی تک آپریشن جاری رہنا چاہئے۔انہوں نے چیف جسٹس سپریم کورٹ اور آرمی چیف سے اپیل کی کہ وہ اس سلسلے میں نوٹس لیں اور بلوچستان کی سرزمین کو پرامن خطہ بنانے میں اپنا کردار ادا کریں۔