وحدت نیوز(گلگت) حکومت عوام کو آٹا فراہم کرنے میں ناکام ہوچکی ہے۔محکمہ خوراک کی ملی بھگت سے ڈیلر بلیک مارکیٹ کے ذریعے اپنا پیٹ بھر رہے ہیں اور عوام کوٹے کا آٹا بلیک مارکیٹ سے خریدنے پر مجبور ہیں۔آٹا ڈیلروں کو فراہم کیا جانے والا آٹا آبادی کے تناسب سے بہت کم مل رہا ہے۔
مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ترجمان محمد الیاس صدیقی نے آٹے کے بحران پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکام بالا محکمانہ کرپشن کا نوٹس لیں اور آٹے کے مصنوعی بحران کو ختم کریں اور ذمہ داروں کے خلاف قانونی کاروائی کی جائے۔انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان میں کوٹے کے گندم کا کاروبار سب سے منافع بخش کاروبار بن چکا ہے اور آٹا مافیا ملوں سے ہی آٹے کو غائب کردیتے ہیں اور غریب عوام کو اپنے حصے کا آٹا بھی میسر نہیں آتا جبکہ کوٹے کا آٹا بلیک مارکیٹ میں مہنگے داموں دستیاب ہے۔
انہوں نے کہا کہ محکمے کے ذمہ دار آفیسر دادرسی کو سننے کیلئے تیار نہیں ،ان کی مجرمانہ خاموشی قابل افسوس ہے۔انہوں نے کہا کہ گھوسٹ ڈیلر وں کے ذریعے آٹا بلیک کیا جاتا ہے جس کی تمام تر ذمہ داری محکمہ خوراک کی ہے اور یہ گھوسٹ ڈیلر محکمے کے ساتھ ملے ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ارباب اختیار کو چاہئے کہ وہ اس مکروہ دھندے کو روکتے ہوئے ذمہ داروں کو نشان عبرت بنائیں۔