وحدت نیوز (گلگت) پرائمری سکول ہسپتال کالونی کو ختم کرنے کا فیصلہ محکمہ تعلیم کی نااہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ہسپتال کالونی میں رہائش پذیر آبادی کو تعلیم کی بنیادی سہولت ختم کرنا انسانی حقوق کی پامالی ہے،اسکول میں اگر کوئی کمی بیشی ہے تو اس کو دور کیا جانا چاہئے نہ کو سکول کو سرے سے ختم کیا جائے،سیکرٹری تعلیم اس صورت حال کا نوٹس لے۔
مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے سیکریٹری اطلاعات علی حیدر نے کہا ہے کہ ہسپتال کالونی تابرمس صرف ایک پرائمری سکول ہے جسے محکمہ تعلیم کا بند کرنے کا ارادہ ہے۔انہوں نے متاثرہ بچوں کے والدین کے نمائندہ وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ تعلیم ایک عرصے سے فالج زدہ ہوچکا ہے اور سرکاری سکولوں میں بہتر تعلیم میسر نہ آنے کی وجہ سے والدین کو بھاری فیسیں ادا کرکے بچوں کو پرائیویٹ سکولوں میں بھیجنے پر مجبور ہیں جبکہ تمام تر مراعات اور تنخواہوںکے باوجود سرکاری تعلیم ادارے ناکام اور پرائیویٹ ادارے کامیاب جارہے ہیں۔ایک سازش کے تحت سرکاری اداروں کا ناکام بنایا جارہا ہے تاکہ پرائیویٹ ادارے کامیاب ہوں اور غریب و نادار افراد کے بچوں کو اچھی اور مفت تعلیم کے مواقع میسر نہ ہوں۔
انہوں نے کہا کہ آفیسران سکولوں کی کارکردگی بہتر بنانے کی بجائے سکولوں کا بند کرنے کے پیچھے پڑے دکھائی دیتے ہیں اور یہ سلسلہ چل پڑا تو گلگت بلتستان میں بہت سارے سرکاری سکول بند ہوجائینگے۔انہوں نے سیکرٹری ایجوکیشن سے مطالبہ کیا کہ اس فیصلے کے خلاف فوری نوٹس لے اور سکول کو بند کرنے کا فیصلہ واپس لیکر بچوں کی تعلیم کو یقینی بنائے۔