وحدت نیوز(گلگت) اعلیٰ تعلیمی ادارے میں پک اینڈ چوز کی پالیسی ہرگز قبول نہیں۔ماضی میںقراقرم یونیورسٹی میںسیاسی اثر رسوخ کے ذریعے میرٹ کی دجیاں اڑائی گئی ہیں جس کی وجہ سے علاقے کے واحد اعلیٰ تعلیمی ادارے کی کارکردگی صفر ہے۔وائس چانسلر سیاسی دبائو کو قبول کیئے بغیر میرٹ پر عملدرآمد کو یقینی بنائیں۔
مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ترجمان محمد الیاس صدیقی نے کہا کہ قوم کے مستقبل کو سنوارنے والے ادارے میں میرٹ کو نظر انداز کرنا نہایت ہی افسوسناک امر ہے۔قبل ازیں یونیورسٹی کے اہم عہدوں پر تعیناتی کیلئے Pick and chose کی پالیسی اختیار کی گئی جو ادارے کے اپنے مستقبل اور قوم کے معماروں کے ساتھ سخت ناانصافی ہے۔علاقے میں اعلیٰ تعلیمی ادارے کے قیام سے امید کی کرن پیدا ہوئی تھی لیکن آج بھی گلگت بلتستان کے طلباء کو اس ادارے میں مطلوبہ فیکلٹیزاور سہولیات میسر نہیں جس کی وجہ سے پسماندہ ترین علاقے کے طلباء کو بھاری فیسیں ادا کرکے پنجاب یا د یگر صوبوں کی طرف رخ کرنا پڑرہا ہے۔گلگت بلتستان کے طلباء میں ٹیلنٹ کی کوئی کمی نہیں تعلیمی معیار کو بہتر بنایا جائے تو یہاں کے طلباء ملک اور قوم کا نام روشن کرنے کی اہلیت رکھتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میرٹ کی بالادستی اور ادارے کی تعمیر وترقی میں وائس چانسلرکے ساتھ کھڑے ہیں،انہیں چاہئے کہ وہ کسی قسم کا سیاسی و مذہبی دبائو قبول کئے بغیر تمام تر فیصلے میرٹ پر کریں۔انہوں نے کہا کہ ادارے میں اخلاقی اور تعمیری سرگرمیاں نہ ہونے کے برابر ہے۔ہمارے تعلیمی نظام میں اخلاقیات کو ترجیح نہ دینے کی وجہ سے ملک میں کرپشن اور لوٹ مار کا بازار گرم ہے۔ایسے تعلیمی اداروں سے قوم کا مستقبل سنوارنے والی لیڈرشپ پیدا ہونی چاہئے جو بین الاقوامی سطح پر بڑے چیلنجز کا مردانہ وار مقابلہ کرسکیں۔