وحدت نیوز(گلگت) دیامر کے عوام کو دہشت گردوں کے چنگل سے آزاد کروایا جائے، آئے روز دہشت گردی کے واقعات سے عوام کی زندگی اجیرن ہوگئی ہے۔معزز جج پر قاتلانہ حملہ کرنے والوں کو فوری گرفتار کرکے قرارواقعی سزا دی جائے۔سابق سپیکر قانون ساز اسمبلی ملک مسکین کے بیان سے واضح ہوا کہ علاقے میں حکومتی رٹ قائم نہیں۔
مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے پولیٹیکل سیکریٹری غلام عباس نے کہا ہے کہ اگر دیامر کے واقعات میں بیرونی ہاتھ کارفرما ہے تو اندرونی ایجنٹوں کو منظر عام پر لائے جائے۔انہوں نے کہا کہ چند دہشت گردوں اور ان کے پشت پناہوں نے دیامر کو یرغمال بنارکھا ہے اور ماضی میں بھی انہی دہشت گردوں کے کئی وارداتیں انجام دی ہیںاور ہر واردات کے بعد حکومت دعویٰ کرتی ہے کہ دہشت گردگرفتار ہوچکے ہیں جبکہ آج تک کسی دہشت گرد کو سزا نہیں ہوئی ہے اس سے ثابت ہوتا ہے کہ حکومتی دعوے جھوٹ پر مبنی ہوتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پے درپے دہشت گردی کے واقعات سے دنیا کے سامنے علاقے کا امیج بری طرح متاثر ہوا ہے جس سے سیاحت سمیت کاروبار زندگی متاثر ہورہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ دیامر میں ان سخت حالات میں دہشت گردوں کے خلاف احتجاج کرکے عوام نے پیغام دیا ہے کہ وہ دہشت گردی کے خلا ف ہیں۔اگر حکومت نے عوامی طاقت ساتھ ہونے کے باوجود دہشت گردوں کے خلاف سخت ایکشن نہیں لیا توآنیوالے دنوں میں عوام کیلئے سخت خطرات لاحق ہونگے۔انہوں نے کہا کہ حکومت اپنی رٹ قائم کرے اور دہشت گردوں کے سامنے عمائدین کو لانے والی پالیسی ترک کرے۔دیامر سے ملحق نالوں ، غذر اور گلگت میں سیکورٹی فول پروف بنائیں اور گلگت سکائوٹس کوانٹری پوائنٹس پر تعینات کرکے دہشت گردی کے خطرات پر قابو پائیں۔