وحدت نیوز(گلگت) وزیر اعلیٰ ان ہاؤس دباؤ سے توجہ ہٹانے کیلئے مخصوص علاقوں میں زمینوں پر قبضے دلوانے کی کوشش میں حالات خراب کروانے کی سازش کررہے ہیں۔اہالیان برمس کی پشتنی اراضی کو مختلف اداروں کو الاٹ کرنا انتہائی زیادتی ہے۔اہالیان گنش کی الاٹ شدہ زمین پر قبضہ کروانے کے پیچھے وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ کی پشت پناہی ہے۔اگر صوبائی حکومت ان اوچھے ہتھکنڈوں سے باز نہ آئی تو انتہائی اقدام سے گریز نہیں کیا جائیگا۔
مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ترجمان محمد الیاس صدیقی نے کہا ہے کہ جب سے صوبائی وزراء نے وزیر اعلیٰ کے خلاف اعلان بغاوت کیا ہے اس دن سے گلگت بلتستان میں زمینوں کا مسئلہ اٹھایا گیا ہے اور وہ بھی مخصوص علاقوں کے زمینوں پر قبضے کی کوشش ہورہی ہے اور اس کوشش میں حالات خراب کروانے کی سازش ہے۔انہوں نے کہا کہ برمس داس وہاں کے مکینوں کی ملکیت ہے اور علاقہ مکینوں نے اس اراضی کو آپس میں تقسیم کرکے آباد کاری بھی کی ہے اور آدھے سے زیادہ اراضی پر گھر بن چکے ہیں اب اس زمین پر قبضہ کرنے کی کوشش محض تعصب پھیلانے کے علاوہ کچھ نہیں جبکہ بعض علاقوں سے ملحقہ غیر آباد زمینوں کو باقاعدہ غیر مقامی فنڈنگ کے ذریعے آباد کاری پر پوری توانائی صرف کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت انصاف سے کام لے ورنہ تنگ آمد بہ جنگ آمد کے مصداق حکومت کے خلاف پورے گلگت بلتستان کی سطح پر احتجاج کیا جائیگا۔