وحدت نیوز(گلگت) حکومت برمس داس کو ایشو بناکر نقص امن پیدا کرنا چاہتی ہے۔حفیظ الرحمن اپنے پاؤں سے کھسکتی ہوئی کرسی کو بچانے کیلئے مختلف غیر ضروری ایشوز کو جواز بناکر حالات خراب کرواکر مدت پوری کرنا چاہتے ہیں۔ایک ہی صوبے میں دوغلی پالیسی نہیں چلے گی وفاقی حکومت اس صورتحال کا نوٹس لے۔مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستا ن کے سیکریٹری امور سیاسیات غلام عباس نے سول انتظامیہ کا برمس داس پر قبضہ کرنے کی کوشش پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایک طرف حکومت لینڈ ریفارمز کا سوشہ چھوڑ رہی ہے تو دوسری طرف عوامی زمینوں کو طاقت کے استعمال سے ہتھیانا چاہتی ہے، حکومت کا یہ دوغلاپن عوام کو مشتعل کرنے اور علاقے میں نقص امن کا جوازا پیدا کررہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ کے دماغ پر شیعہ آبادیوں کو ٹارگٹ کرنے کا بھوت سوار ہوچکا ہے اور انتظامی مشینری کے زور پر برمس داس پر قبضہ کرنے کی مسلسل کوشش سے ایسا لگ رہا ہے کہ حکومت کے سارے کام ٹھیک ہوچکے ہیں اب بس شیعہ آبادیوں کو ٹارگٹ کرنے کا کام باقی رہ چکا ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت برمس داس پر قابض ہونے کا خیال دل سے نکال دے تو اس کے حق میں بہتر ہوگا ورنہ اگر یہی رویہ برقرار رہے تو بات صرف برمس کے عوام ہی نہیں پورے گلگت بلتستان کے عوام متحرک ہونگے اور حکومت کو بھاگنے کے سوا کوئی چارہ کار نہ بچے گا۔انہوں نے کہا کہ اگر حکومت نے یونہی زمینوں پر قبضے کرنا ہے تو پھر ریفامز کی کہا نی دہرانے کی کوئی منطق سمجھ نہیں آرہی ہے۔برمس کے عوام نے ابھی تک صبر اور امن پسندی کا مظاہرہ کیاہے جو کہ قابل تحسین ہے لیکن اگر حکومت زور اور زبردستی پر اتر آئے تو اس باؤلے پن کا علاج بھی عوام خوب جانتے ہیں۔انہوں نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پر صوبائی حکومت کو عوام پر ظلم کرنے سے باز رکھے ورنہ یہ ایشو صرف برمس تک ہی محدود نہیں رہے گا۔