وحدت نیوز (گلگت) چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کیلئے صوبائی حکومت کی سمری قابل قبول نہیں۔حکومت ابھی سے پری پول رگنگ میں مصروف ہوگئی ہے۔چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی کیلئے تمام سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں لیا جائے بصورت دیگر من پسند تقرری کی گئی تو الیکشن نتائج متنازعہ قرار پائینگے۔
مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے صوبائی و ضلعی عہدیداران سید علی رضوی کی سربراہی میں وحدت ہائوس اسلام آباد منعقد ہونے والے اجلاس میں چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی میں میرٹ کو پائمال کرنے پر سخت برہمی کا اظہار کیا گیا اور صوبائی حکومت کے اس اقدام کو انتخابی نتائج کو اپنے حق میں تبدیل کرنے کی پیش بندی قرار دے کر اسے یکسر مسترد کردیا گیا۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سید علی رضوی نے کہا کہ صوبائی حکومت کا اپوزیشن جماعتوں کو اعتماد میں لئے بغیر یکطرفہ طور پر چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی کا فیصلہ انتخابی نتائج کو متنازعہ بناکر علاقے میں انتشار اور انارکی پھیلانے کی سازش ہے جسے کسی طور تسلیم نہیں کیا جائے گا۔چیف الیکشن کمشنر غیر جانبدار اور تمام سیاسی جماعتوں کیلئے قابل قبول ہونا چاہئے تاکہ انتخابات شفاف اور منصفانہ ہوں لیکن لیگی حکومت کوآنے والے انتخابات میںبدترین شکست کے آثار نظر آچکے ہیں اور من پسندچیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی کے ذریعے انتخابات نتائج کو اپنے حق میں تبدیل کرنا چاہتی ہے حالانکہ گلگت بلتستان میں اہل اور دیانتدار افراد کی کمی نہیں اور سمری میں جن افراد کی سفارش کی گئی ہے ان پر تمام سیاسی جماعتوں کو تحفظات ہیں۔ان میں سے ایک کے خلاف جوڈیشل کونسل میں پٹیشن بھی داخل ہے اس کے باوجود ایسے افراد کو چیف الیکشن کمشنر کی پوسٹ کیلئے نام بھیجنا قرین انصاف نہیں۔انہوں نے وزیر اعظم پاکستان سے مطالبہ کیا کہ صوبائی حکومت کی سمری کو واپس کیا جائے اور تمام سیاسی جماعتوں کے مشورے سے قابل قبول ،اہل اور دیانت دار چیف الیکشن کمیشن کی تعیناتی کو یقینی بنایا جائے۔