وحدت نیوز(گلگت) اسلامی تحریک گلگت بلتستان کے رکن اسمبلی و اپوزیشن لیڈر کیپٹن (ر) محمد شفیع خان اور مجلس وحدت مسلمین کے ترجمان الیاس صدیقی، سیکریٹری سیاسیات ایم ڈبلیو ایم غلام عباس نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ بلتستان میں گھر کی آتشزدگی کے واقعے کے بعد جن لوگوں نے گھروں کو مزید جلانے سے بچایا ان پر انسداد دہشتگردی ایکٹ کے تحت مقدمات درج کرنا انتہائی افسوس ناک عمل ہے، اس سے بلتستان کے عوام میں غلط تاثر پیدا ہوگا۔ انسداد دہشتگردی کا دفعہ جس نوعیت کا ہے وہاں پر استعمال کیا جائے، سول ٹرائل کیس میں بھی اے ٹی اے لگانے سے مزید محرومیوں میں اضافہ ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ بلتستان کے عوام پرامن لوگ ہیں، قانون کو ہاتھ میں لینے یا دہشتگردی کا دفعہ لگانے کا ایسا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا، اس کیس کو بڑھایا گیا ہے اور بے گناہ افراد پر اے ٹی اے کے تحت مقدمہ درج کر کے ظلم کیا گیا ہے، ایسا عمل بلتستان کے عوام کو مزید اکسانے کے مترادف ہے، کسی ایک شخص نے ریسکیو 1122 کا ملازم سمجھ کر اسسٹنٹ کمشنر سے تلخ کلامی کی، جس کو تشدد کا نام دیگر درجنوں افراد کو گرفتار کیا گیا اور ان پر اے ٹی اے کا مقدمہ قائم کیا گیا۔ ہونا تو یہ چاہئے تھا کہ مقامی لوگ اور اسسٹنٹ کمشنر مل بیٹھ کر اس مسئلے کو حل کرتے، اسسٹنٹ کمشنر کوئی حکمران نہیں ہے بلکہ عوام کا خادم ہے، عوام کی خدمت کے لئے تعینات کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جن لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے ان لوگوں نے آگ بجھانے کے ساتھ متصل گھرانوں کو جلنے سے بچایا ہے۔ اے ٹی اے اور فورتھ شیڈول کا تھوک و پرچوں استعمال بند نہ ہوا تو حالات خراب ہو سکتے ہیں۔