وحدت نیوز(گلگت) مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کی صوبائی کابینہ اور ضلعی کابینہ کا اہم اجلاس زیر صدارت شیخ نئیر عباس مصطفوی صوبائی سیکریٹریٹ گلگت میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں موجودہ سیاسی صورتحال اور وزارت اعلیٰ کے انتخاب کے حوالے سے گفتگو کی گئی۔اجلاس میں کہا گیا کہ خالد خورشید سرکار کو عوام نے پانچ سال کیلئے مینڈیٹ دیا تھا مگر اس پر شب خون مارا گیا اور حکومت کورخصت کر کے گلگت بلتستان میں سیاسی عدم استحکام پیدا کیا گیا اور رجیم چینج کا وہ عوامی مسترد شدہ تجربہ کیا گیا جو وفاقی سطح پر بری طرح ناکام ہو چکا ہے۔
اجلاس اس گھناونے منصوبے کو بائی ڈیزائن سمجھتا ہے۔جس سے عوامی مینڈیٹ کی توہین سیاسی عدم استحکام اور سیاسی نفرت کے سواء کچھ ہاتھ نہیں آئے گا۔یہ اجلاس نئے قائد ایوان کےلئے منعقدہ اجلاس کو سبوتاژ کرنے کیلئے اسمبلی کو سیل کرنے سپیکر اور ممبران اسمبلی کو اسمبلی میں داخل ہونے سے روک کر جمہوری عمل میں مداخلت کرنے اورعوامی نمائندوں کی توہین جمہوری اقدار کیلئے سیاہ باب قرار دیتا ہے۔ جس سے صاف پتہ چلتا ہے کہ اپنے من پسند وزیر اعلی کو منتخب کرنے کیلئے مینڈیٹ کو روند ڈالا گیا۔ نیز اپنے منظور نظر وزیر اعلیٰ کے انتخاب کیلئے فرقہ وارانہ ماحول پیدا کیا جا رہا ہے جس سے علاقے کے امن و آمان کی فضا ایک بار پھر مکدر ہو سکتی ہے۔ لہٰذا وزیر اعلی کا انتخاب میرٹ پر ہونا چاہیے۔اکثریتی ووٹ کو فرقہ وارانہ طرز عمل یا خرید و فروخت کے زریعے متاثر کرنا جمہوری روایات کے منافی اور صاف شفاف انتخاب کو متاثر کرنے کی سازش ہے۔