وحدت نیوز(گلگت)اپوزیشن لیڈر گلگت بلتستان اسمبلی و پارلیمانی لیڈر مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کاظم میثم نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ صوبائی حکومت بلخصوص پیپلز پارٹی اور نون لیگ اپوزیشن کی نہ سہی اپنے ہی نمائندوں کی سنیں جو عوام کے ساتھ گزشتہ آٹھ روز سے سراپا احتجاج ہیں اور غدار نمائندے کے نعرے لگا رہے ہیں۔ اپنے نمائندوں کا دل رکھنے کے لیے ہی حکومت قیمتوں میں اضافے کو واپس لیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم عوام کے ساتھ کھڑے ہیں، ہمیں اپنی قیادت کے پاس استعفی' جمع کرکے سڑک پہ بیٹھنا پڑے یا بغیر استعفی کے ہم تیار ہیں۔ اپوزیشن ہر طرح کی قربانی دینے کو تیار ہیں لیکن حکمران جماعتیں نوٹیفکیشن بھی واپس لینا تو کجا اس ایشو پر وفاق کے خلاف ایک پریس کانفرنس کے لیے بھی تیار نہیں ہے۔
بعض لوگ تاثر اس طرح دے رہا ہے کہ گویا حکومت میں ہی اپوزیشن ہو۔ وہ لوگ آج بھی حکومت سے الگ ہوجائیں ہم وفاق سے لڑیں گے اور اس مسئلے کے حل کے لیے جدوجہد کریں گے۔اب بھی ہم صوبائی حکومت کو واضح کرتے ہیں کہ سڑکوں پر موجود عوام کی فکر کریں اور آئیں انہی عوام کی طاقت سے وفاق سے مطالبات کے حل کے لیے جستجو کرتے ہیں۔ ہم وفاق اور حکومت کے خلاف بولتے ہیں تو آپ اسے مخالفت برائے مخالفت کہتے ہیں آپ خود کچھ بولنے کی ہمت کر نہیں سکتے تو عوامی حقوق کے لیے احتجاج کرنے والوں کے ساتھ ملکر جی بی کا قضیہ لڑتے ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ عوامی تحریکیں عوامی رہیں اور سیاسی رنگ نہ آجائے۔ تمام دھرنوں میں شرکت کے لیے ہم تیار ہیں اور ضرور بیٹھیں گے۔ حکمران جماعتوں کو اس بات کا خوف ہے کہ ہم کہیں ان تحریکوں کو لیڈ نہ کریں- نہ ہم کریڈیٹ کے لیے احتجاج کا حصہ ہے اور نہ لیڈ کرنے کے لیے۔ حکومت ایک طرف گندم کی قیمتوں میں اضافہ کرتی ہے اور دوسری طرف عوام کے ساتھ کھڑی اپنے ہی رہنماوں کے سننے کو تیار نہیں۔ عوام نے قیمتوں میں اضافے کو مسترد کر دیا ہے مزید عوام کو امتحان میں ڈالے بنا فوری نوٹیفکیشن کو واپس لیا جائے۔ عوام ڈٹ جائیں تو بڑے بڑے برج منہدم ہوجاتے ہیں ہماری حکومت ویسے بھی بیساکھی پر کھڑی ہے۔