وحدت نیوز (گلگت) گلگت بلتستان اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اورمجلس وحدت مسلمین کے پارلیمانی لیڈر محمد کاظم میثم نے میڈیا کو جاری اپنے میں کہا کہ طاقت کے ذریعے گلگت میں جاری احتجاج کو روکنے کی کوشش شرمناک عمل ہے، بائی روڈ گلگت احتجاج میں شرکت کے لیے نکلا ہوں، اپوزیشن کے ہمراہ احتجاج میں شرکت کریں گے۔جس نے گرفتار کرنا ہے آجائیں ہم حاضر ہیں، جمہوری اور عوامی مطالبات کیلئے جاری جدوجہد کو روک دیا گیا تو اس کی کوکھ سے غیرجمہوری رویہ جنم پائے گا۔
وفاق نے گلگت بلتستان کے لیے نیا سال کا تحفہ گندم بحران اور شیڈول فور میں درجنوں افراد کو شامل کرکے دیا،شیڈول فور میں عوامی حقوق کے لیے جدوجہد کرنے والوں کو شامل کرکے دہشتگردوں کو کلین چیٹ دی ہوئی ہے،شیڈول فور میں 27 افراد نہیں بلکہ پورا گلگت بلتستان ہے، عوامی مطالبات کے لیے آواز بلند کرنے والوں پر ہاتھ ڈالیں تو احتجاج کسی اور رخ اختیار کرے گا،وفاقی حکومت گلگت بلتستان سے بیگانہ نہ ہو، جلد عوامی مطالبات پر توجہ دیں،اسلام آباد گلگت بلتستان کے ساتھ اپنا رویہ درست کرے اور نگران وزیراعظم اپنے اعلان پر عمل کرتے ہوئے گندم کا مسئلہ فوری طور پر حل کرے، ہمیں اسلام آباد میں جی بی کے عوامی مطالبات کے حل کے لیے دھرنا دینے پر مجبور نہ کریں۔
شیڈول فور کو عوامی حقوق کے لیے آواز بلند کرنے والے سماجی رہنماوں اور سیاسی رہنماؤں پر استعمال کیا جاتا رہا ہے،سکردو کے نوجوان سماجی رہنما وزیر حسنین کو شیڈول فور میں ڈال کر یوتھ کے غم و غصے میں اضافہ کر دیا ہے،عوامی بیداری اور یوتھ گلگت بلتستان کے روشن مستقبل کی ضامن ہے،صوبائی حکومت گندم مسئلے پر عوام کو مزید امتحان میں نہ ڈالیں اور وفاق کے آگے ڈٹ جائیں،صوبائی حکومت جی بی کے مسائل کے حل کیلئے وفاق کے خلاف جو بھی اقدام کرے ہم ساتھ دیں گے،صوبائی حکومت وفاق کے رویوں کے خلاف آواز بلند کرے ورنہ ملازمین تنخواہوں سے بھی محروم رہیں گے، گلگت بلتستان تاریخی مالیاتی بحران سے گزر رہا ہے اور نگران وزیراعظم چین کی بانسری بجا رہا ہے۔