وحدت نیوز(سکردو)کواردو قمراہ روڈ کی میٹلنگ کے منصوبے کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر گلگت بلتستان اسمبلی کاظم میثم نے کہا کہ کواردو قمراہ روڈ کی میٹلنگ کا منصوبہ دیرینہ عوامی مطالبہ تھا۔ اس پروجیکٹ سے کواردو قمراہ کے عوام کو سفری سہولت فراہم ہوگی۔ منصوبے میں تاخیر مقدمات کی وجہ سے ہوئی۔ اس پروجیکٹ کے حوالے سے کواردو قمراہ ایکشن کمیٹی کے جوانوں کا کردار رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کواردو میں چھ کروڑ کا گرلز ہائی سکول کا بھی ٹینڈر ہوچکا ہے جس پر جلد ہی کام کا آغاز ہوگا۔ قمراہ میں بلک ڈپو کے علاوہ دونوں جگہوں کے پینے کے پانی کی صاف فراہمی کی سکیموں پر کام شروع ہوچکا ہے۔
انہوں نے کہا کواردو قمراہ پل کی فزیبلٹی پر کام شروع ہوچکا ہے اس سکیم کی منظوری کے لیے بھی کوششیں جاری ہیں۔ ہماری حکومت میں پیجو روڈ میں کواردو قمراہ برج اور کچورا سے شگر تک کے روڈ کی سکیم بھی شامل تھی لیکن رجیم چینج کے بعد تاحال پی ڈی ایم نے پی ایس ڈی پی بلتستان سے اب تک ایک سکیم بھی شامل ہونے نہیں دی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم اصولی سیاست اور عوامی خدمت عبادت سمجھ کر کرتے رہیں گے۔ مجھے اپنے حلقے کے عوام اور اپنی قیادت پر فخر ہے جن کی پشت پناہی اور حوصلے سے ہم جدوجہد کرتے ہیں۔ عوامی حقوق کی جدوجہد کے لیے ہم آخری حد تک جائیں گے۔ مجموعی طور پر سسٹم کے ریفامز کے لیے مزید جدوجہد کرنی ہوگی۔
کاظم میثم نے کہا کہ ہم شغرتھنگ پاور پروجیکٹ ہو یا شغرتھنگ روڈ یا دوسو پچاس بیڈ ہسپتال یعنی مجموعی طور حلقہ دو میں تیس ارب کے قریب منصوبے سابق پاکستان تحریک انصاف کی حکومت میں لگے ہیں۔ 250 بیڈ ہسپتال بلتستان کی ستر سالہ تاریخ بہت بڑا کارنامہ تھا جو عمران خان اور محترمہ یاسمین راشد کی خصوصی دلچسپی کا نتیجہ ہے اسوقت وہ دونوں اڈیالہ جیل میں ہے۔ 250 بیڈ ہسپتال کے لیے زمین دینے پر ہم اہلیان شگری کلان اور کتپناہ کے بھی شکرگزار ہیں۔ میرے حلقے کے عوام کی قربانیاں، شعور اور اتحاد پر مجھے فخر ہے۔ انہوں نے بہترین پروگرام کے انعقاد پر کواردو قمراہ کے عمائدین سرکرگان اور جوانوں کا شکریہ بھی ادا کیا۔