شہید قائد علامہ عارف حسین الحسینی مدافع فکر اقبال اور نظریہ پاکستان تھے، آغا علی رضوی

06 August 2015

وحدت نیوز (سکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان ڈویژن کے سیکریٹری جنرل آغا علی رضوی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ شہید قائد علامہ عارف حسین الحسینی مدافع فکر اقبال اور نظریہ پاکستان تھے۔ وہ فرزند خمینی پاکستان میں موجود محروموں اور مظلوموں کی امیدوں کامحور تھا، اس کی شہادت سے ملت یتیم نہیں ہوئی بلکہ ملک کا ہر مستضعف اور ہر محروم و مظلوم یتیم ہوا ۔ انہوں نے کہا کہ علامہ عارف حسین الحسینی مسیحائے ملت پاکستان تھے انہوں نے ملت کی درد کا حقیقی مداوا تلاش کیا اور ملک کو درپیش اندرونی و بیرونی مسائل کا ادراک کرتے ہوئے میدان عمل میں اترے۔ پاکستان کی خارجہ پالیسی کو امریکہ کی غلامی سے نجات دلانے اور باوقار و آزاد خارجہ پالیسی کے لیے زمینہ سازی کی۔ اس کے علاوہ ملک میں موجود اتحاد بین المسلمین کی فقدان کو درک کرتے ہوئے شیعہ سنی وحدت کا علمبردار بن کر علمی اقدام اٹھائے ۔ شہید قائد نے ملک میں جتنے اقدامات اٹھائے اس میں عالم اسلام اور ملک کی سرفرازی کا راز پوشیدہ تھا اور انکے اقدامات سے استکبار و استعمار اور سامراج کے لیے وطن عزیز میں گھیرا تنگ ہو رہا تھا ۔ اسلام اور پاکستان کے دشمنوں نے اس چیز کو درک کرتے ہوئے انہیں پاکستان سے اٹھانے کو ہی اپنی عافیت کا ذریعہ سمجھا لہذا اس فرزند علی نے نماز فجر کے بعد جام شہاد ت نوش فرمائے اور ہمیشہ ہمیشہ کے لیے سروخرو ہوئے۔ شہید عارف حسین الحسینی اگر چہ ہمارے درمیان نہیں لیکن شہید ہونے کے ناطے وہ اس وقت بھی ہمارے ساتھ ہیں۔ ملک بھر میں شیعہ سنی وحدت کے لیے اٹھنے والے اقدامات، مظلوموں اور محروموں کے حقوق کے لیے اٹھنے والی آواز اور دشمن اسلام و پاکستان امریکہ و اسرائیل کے خلاف اٹھنے والی مردہ باد امریکہ کی آواز دراصل شہید عارف حسینی کی آواز ہے۔ اس مسیحائے ملت نے قو م کو اپنی افکار سے بیدار کر دیا ہے اور حق و باطل کا پیمانہ دے دیا ہے۔ امام خمینی رھ نے عارف حسینی کی شہادت پر انہیں اپنا حقیقی فرزند قرار دے کر انکے ہر عمل اور ہر اقدام پر مہر تصدیق ثبت کی ہے،اور انہوں نے تاکید فرمائی تھی کی شہید قائد کے افکار کو زندہ رکھیں۔ شہید عارف کے ہر ہرا قدام اور ہر ہر پالیسی کو زندہ رکھنا حکم بت شکن کی اتباع ہے چاہے وہ اقدام عملی سیاست کے ذریعے محروموں کے حقوق کے لیے کوشش کرنا ہو یا اہل سنت برادی کے ساتھ شانے سے شانے ملا کر اور انہیں عزت و تکریم دے کے اجتماعی جدوجہد کرنا ہو ، خواہ ملک بھر میں امریکہ مردہ باد کے نعرے کو زندہ رکھنا ہو یا طالبان اور دہشتگرد تنظیموں کے خلاف ہر سطح پر اٹھ کھڑے ہو کر انہیں پاکستان میں دفن کرنا ہو۔ شہید عارف حسین سے بڑھ کر کوئی پاکستان میں فرزند انقلاب اور فرزند خمینی ہونے کا دم نہیں بھر سکتا۔ اور نہ ہی کسی کو یہ حق حاصل ہے شہید عارف کے نظریات کے خلاف اقدامات اٹھائے اور انکی تعریفیں بھی کریں اور خود کو وارث خمینی قرار دے۔ علامہ عارف حسین الحسینی نے اپنا نظر یہ اپنا عمل کھلی کتاب کی مانند سب کے سامنے رکھ دیا ہے اور کوئی ابہام نہیں رکھا ہے۔ اور انشا ء اللہ ملت اور وطن عزیز کی نظریاتی سرحدوں کے محافظ ہونے، محروموں کے حقوق کے مدافع ہونے، اتحاد بین المسلمین کے حقیقی داعی اور امریکہ و طالبان کے حقیقی دشمن ہونے کی دلیل ہمارا خون دے گا۔ ہم جانیں لوٹا دیں گے اور اپنے شہید قائد کے افکار و نظریات سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔



اپنی رائے دیں



مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree