وحدت نیوز(مظفرآباد) مجلس وحدت مسلمین آزاد کشمیر کی ریاستی کابینہ کا انتہائی اہم اجلاس وحدت ہائوس مظفرآباد میں منعقد ہوا۔اجلاس کی صدارت ڈپٹی سیکرٹری سید طالب حسین ہمدانی نے کی۔اجلاس میںپاکستان و ریاست آزاد جموں و کشمیر میں ہوینوالے اہم واقعات پر تبادلہ خیالات کیا گیا۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سید طالب حسین ہمدانی نے کہا کہ حکومت پاکستان نے ایک با ر اپنی بے حسی اور بے غیرتی کی تمام حدیں پار کر دیں ہیں،سانحہ پاراچنار ،کوئٹہ اور ملک میں دیگر دہشت گردی کے واقعات پر مجرمانہ خاموشی حکومت پاکستان کا وطیرہ بن چکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ آرمی چیف نے ایک بار پھر عوام کے دل جیت لیے ہیں اور یہ ثابت کر دیا ہے کہ اگر ملک کے اندر کوئی طاقت موجود ہے تو وہ صرف پاک افواج ہیں اور سیاسی جماعتیں پانامہ پانامہ کھیلنے میں مصروف ہیں۔وزیراعظم پاکستان کا پارا چنار کا دورہ کرنا تو درکنار وہاں کی مظلوم عوام سے ہمدردی کرنے کے لیے ایک لفظ بھی ادا نہ کرنا انتہائی افسوسناک ہے۔ نواز شریف کی کرپشن کا دیدہ دلیری سے دفاع کرنیوالے وفاقی وزراء بھی پاراچنار کے سانحہ پر خاموش رہے۔ وفاقی حکومت کا دہشت گردی کے واقعات کے خلاف منہ نہ کھولنا اس بات کی طرف واضح اشارہ ہے کہ یہ خود ان واقعات میں ملوث ہے یا پھر دہشت گردوں کو تحفظ فراہم کیا جا رہا ہے۔
انہوںنے کہا کہ آل شریف یاد رکھیں حکومت کفر سے تو قائم رہ سکتی ہے مگر ظلم سے نہیں،پاکستان کو شیعہ سنی نے مل کر بنایا تھا انشااللہ ہم مل کر بچائیں گے،آرمی چیف نے پاراچنار میں مظلومین کے زخموں پر مرہم رکھ کر ثابت کیا کہ پاکستان اور پاکستانیوں کا اصل وارث کون ہے،انہوں نے کہا ہمیں محب وطن اور دہشتگردوں کے ہمدروں کے درمیان لکیر کھینچنا ہوگی،پاکستان کے مظلوم عوام لاشیں اٹھا اٹھا کر تھک چکی ہے۔اجلاس میں بات کرتے ہوئے عابد قریشی نے کہا کہ آزاد حکومت کا حال بھی حکومت پاکستان جیسا ہے۔ خطہ میں وحدت کے لیے کوشاں شخصیت علامہ تصور جوادی اور ان کی اہلیہ پر دن دیہاڑے حملہ کر کے فرار ہونیوالے شر پسند عناصر کا قانون کی گرفت میں نہ آنا ریاستی حکومت اور قانون نافذ کرنیوالے اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔ہم نے صبرو تحمل سے انتظامیہ کے ساتھ تعا ون کیا لیکن انہوں نے سخت مایوس کیا۔لہذا اب ہم بھی پاراچنار کے غیور عوام کی طرح سڑکوں پر نکلیں گے اور اپنے ساتھ ہونیوالی نا انصافی پر صدائے احتجاج بلند کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ اب ہمارا احتجاج صرف مظفرآباد کی حد تک محدود نہ ہو گا بلکہ اس کو پاکستان تک پھیلایا جائے گا۔